پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 7 کے دوسرے میچ میں پشاور زلمی نے 191 رنز کا ہدف 19 اعشاریہ 4 اوورز میں 5 وکٹ پر حاصل کرلیا۔
پشاور زلمی نے میچ 5 وکٹ سے 2 گیندوں قبل اپنے نام کرلیا، کوئٹہ کے اوپنرز ول اسمیڈن اور احسن خان کی 155 رنز عمدہ شراکت رائیگاں چلی گئی۔
پشاور زلمی کے کپتان شعیب ملک نے قائدانہ اننگز کھیلی اور 48 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے جبکہ حسین طلعت نے 29 گیندوں پر 52 رنز کی برق رفتار اننگز کھیل کر فتح کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے منہ سے چھین لی۔
پشاور زلمی کی طرف سے یاسر خان 30، ٹوم کوہلر 22، حیدر علی 19 اور شرفان رتھرفورڈ 10 رنز رنز بناکر پویلین لوٹے۔
کوئٹہ کی ٹیم مجموعی طور پر 191 اور آخری 5 اوورز میں 44 رنز کا دفاع نہ کرسکی اور اسے پہلے ہی میچ میں شکست سے دوچار ہونا پڑا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے محمد نواز نے 4 اوورز میں 44 رنز کے عوض 3 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ جیمز فاکنر اور نسیم شاہ نے 1،1 وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 20 اوورز میں 4 وکٹ کے نقصان پر 190 رنز بناکر مقابل پشاور زلمی کو 191 رنز کا ہدف دیا۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل کا رنگا رنگ ایونٹ اپنی آب و تاب کے ساتھ جاری ہے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے دونوں اوپنر نے پہلی وکٹ پر 155 رنز کی زبردست شراکت قائم کی۔
دونوں کھلاڑیوں نے پشاور زلمی کے بولرز کی ایک نہ چلنے دی اور ساڑھے 15 اوورز میں 155رنز بنائے، اس دوران دونوں ہی کھلاڑیوں نے کئی شاندار اسٹروکس کھیلے اور اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں۔
کوئٹہ کے اوپنر احسن علی 46 گیندوں پر 73 رنز کی اننگز کھیل کر عثمان قادر کا شکار بنے، انہوں نے اس دوران 8 چوکے اور 3 چھکے لگائے۔
اسی اوور میں عثمان قادر نے بین ڈنکیٹ کو بغیر کوئی رنز بنائے پویلین بھیج دیا یوں کوئٹہ کی دو وکٹیں 156 رنز پر گر گئیں۔
کوئٹہ کی تیسری وکٹ 20 ویں اوور کی پہلی گیند پر گری، افتخار احمد صرف 8 رنز بناکر ثمین گل کا پہلا شکار بنے۔
کوئٹہ کے اوپنر ویل سمیڈ جنہوں نے 97 رنز کی خوبصورت اننگز کھیلی، 62 گیندوں پر 11 چوکے اور 4 چھکے لگائے، وہ اننگز کی آخری گیند پر ثمین گل کا شکار بن گئے۔
یوں کوئٹہ نے 4 وکٹ پر 190 رنز اسکور بورڈ پر سجادیے، پشاور زلمی کی طرف سے عثمان قادر اور ثمین گل نے 2، 2 وکٹیں اپنے نام کیں۔
اس سے قبل پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔
میچ کےلیے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی حتمی الیون میں کپتان سرفراز احمد ،ول اسمیڈ، احسن علی، بین ڈنکیٹ، افتخار احمد، محمد نواز، سہیل تنویر ،جیمز فاکنر،عاشر قریشی، محمد حسنین اور نسیم شاہ شامل تھے۔
پشاور زلمی کی طرف سے ٹوم کوہلر، یاسر خان، حیدر علی، شعیب ملک، حسین طلعت، شرفان رتھرفورڈ، بین کٹنگ، سہیل خان، پٹ براؤن، ثمین گل اور عثمان قادر میدان میں اترے۔
کورونا وائرس نے دونوں ہی ٹیموں کو شدید نقصان پہنچایا، ایک طرف سے وہاب ریاض نہیں کھیل سکے، ان کی جگہ شعیب ملک نے قیادت سنبھالی ہے۔
دوسری طرف سرفراز احمد کو لیجنڈ آل راؤنڈر شاہد آفریدی کی کمی درپیش رہی۔
پشاور زلمی اس ایونٹ کی واحد ٹیم ہے، جسے 4 مرتبہ فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ یہ ٹیم 2017ء میں ٹرافی بھی اٹھاچکی ہے۔
پی ایس ایل 6 کے فائنل میں ملتان سلطانز ہی نے پشاور زلمی کو شکست سے دوچار کیا تھا۔
ادھر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز جو 2019ء میں چیمپئن بنی تھی وہ ایونٹ میں رنراپ رہ چکی ہے جبکہ چھٹے ایڈیشن میں آخری نمبر پر رہی تھی۔