• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلم ’جاوید اقبال‘ کی نمائش روکنے کیخلاف ڈائریکٹر کا عدالت جانے کا اعلان

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب کی حکومت نے سو بچوں کے قاتل جاوید اقبال پر بنی فلم ’جاوید اقبال‘ کی نمائش آخری وقت میں روک دی ہے۔پنجاب فلم سنسر بورڈ نے اس بات کی کوئی وجہ تو نہیں بتائی تاہم صرف سنیما مالکان کو یہ بتایا گیا کہ اس فلم کے خلاف عوام کی شکایات موصول ہوئی ہیں اس لیے اس کو عارضی طور پر نمائش کے لیے روکا گیا ہے۔ سنسر بورڈ اس فلم کا دوبارہ جائزہ لے گا۔فلم کے رائٹر اور ڈائریکٹر ابو علیحہ نے اس حکومتی فیصلے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔ ابو علیحہ کے مطابق پنجاب فلم سنسر بورڈ کو جب یہ فلم دو ماہ قبل ریویو کے لیے پیش کی گئی تو انہوں نے فلم کو سراہا اور سرٹیفیکیٹ جاری کیا، تاہم وہ سرٹیفیکیٹ اے فلم کا جاری کیا گیا جس کے مطابق یہ فلم بچوں کو دکھائے جانے کے قابل نہیں صرف بڑی عمر کے افراد ہی اس کو دیکھ سکتے ہیں۔‘انہوں نے بتایا کہ سرٹیفیکیٹ ملنے کے بعد 28 جنوری کی تاریخ رکھی گئی کہ پنجاب بھر کے سنیما گھروں میں اس کی نمائش کی جائے گی اس کا پریمیئر بھی ہوگا۔خیال رہے کہ جاوید اقبال نامی یہ فلم سندھ میں ریلیز ہوچکی ہے اور کراچی میں اس کا پریمیئر گذشتہ ہفتے ہوا تھا۔فلم کے ہدایت کار ابو علیحہ کا کہنا ہے کہ فلم کو آخری وقت پر نمائش سے روکنے کا اختیار فلم سنسر بورڈ کے پاس نہیں ہے، یہ سراسر غیر قانونی حرکت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ پٹیشن تیار ہوچکی ہے جو کسی بھی وقت دائر کر دی جائے گی لیکن اس سے پہلے ہم انتظار کریں گے کہ حکومت اپنا یہ غیر قانونی فیصلہ واپس لے۔ فلم کو آخری وقت پر چلنے سے روکنا نہ صرف آزادی اظہار رائے کے خلاف ہے بلکہ ملک کے اپنے قوانین کے بھی خلاف ہے۔‘دوسری جانب فلم سنسر بورڈ نے فلم کی نمائش رکوانے کے حوالے سے کسی طرح کا کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے البتہ مختلف سنیما گھروں کے مالکان کے مطابق واٹس اپ گروپس کے اندر آخری وقت میں فلم کی نمائش روکنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں صرف یہ تحریر درج ہے کہ بورڈ اس فلم کو ایک دفعہ دوبارہ ریویو کرے گا لہٰذا 28 جنوری کو اس کی نمائش نہ کی جائے۔

دل لگی سے مزید