• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپین: پاکستانیوں کی میتوں کو پاکستان روانہ کرنے کی اجازت مل گئی

اسپین میں موجود پاکستانی حکام کی کوششیں رنگ لے آئیں جہاں ہسپانوی انتظامیہ نے پاکستانیوں کی میتوں کو پاکستان روانگی کی اجازت دے دی۔

بارسلونا کے علاقے ”تتوان“ میں 30 نومبر 2021 کو ہونے والی آتشزدگی کی وجہ سے لقمہ اجل بننے والے پاکستانی نصر اقبال مرحوم کی رومانیہ سے تعلق رکھنے والی بیوی اور دو بچوں کی موت واقع ہوگئی تھی۔

پاکستانی سرکاری محکموں کی طرف سے مقامی ہسپانوی اداروں کو میتوں کے فنگرز پرنٹس کی تصدیق میں تاخیر کی وجہ سے میتوں کی پاکستان روانگی سے روک دیا گیا تھا۔

محکمہ پولیس نے پاکستانی سرکاری اداروں سے ہلاک ہونے والوں کے فنگرز پرنٹس کی تصدیق 2 دسمبر کو مانگی تھی جو 7 دسمبر کو دی گئی پھر میتوں کو مردہ خانے کے سپرد کر دیا گیا جہاں محکمہ صحت صوبہ کاتالونیا کا قانون آڑے آگیا جس کے مطابق 6 دن میں میتوں کو محفوظ کرنیوالے کیمیائی اجزاء لگائے جانے تھے جو تاخیر کا شکار ہونے کی وجہ سے میتوں کو پاکستان روانہ کرنے کی راہ میں رکاوٹ بن گئے۔

اس قانون میں رعایت کرنے کی اپیل کی گئی لیکن ہسپانوی ادارے قانون میں رعایت کرنے کے حق میں نہیں تھے۔

سفیر پاکستان شجاعت راٹھور اور قونصل جنرل بارسلونا عمران علی نے لواحقین کو کہہ دیا کہ وہ میتوں کو اسپین میں دفن کرنے کے لیے پاکستانی رشتہ داروں اور یہاں مقیم عزیزوں کو ذہنی طور پر تیار رکھیں کیونکہ ہم ہار گئے ہیں اور مقامی محکمے کسی قسم کی رعایت دینے کو تیار نہیں۔

اسپین میں مقیم سماجی کارکن حاجی نوید وڑائچ جو میتوں کو غسل دینے اُن کے کاغذات کی تیاری اور پاکستان روانگی کے انتظامات میں خدمات سر انجام دیتے ہیں، انہوں نے ہسپانوی خاتون وکیل کے ذریعے انسانی ہمدردی کے تحت اپیل کی کہ پاکستانیوں کی میتیں پاکستان روانہ کرنے کے آرڈرز کیے جائیں تاکہ انہیں اسلامی شعار کے مطابق دفن کیا جا سکے۔

اس ضمن میں حاجی نوید وڑائچ نے کورونا میں ہلاک ہونے والے اُن پاکستانیوں کی میتوں کی مثال دے کر قانون میں رعایت مانگی جو بہت تاخیر کا شکار ہونے کے باوجود پاکستان روانہ کر دی گئی تھیں۔

ان کی اس اپیل کو مان لیا گیا اور آج مقامی محکموں نے تین پاکستانیوں کی میتیں پاکستان اور ایک خاتون کی میت کو رومانیہ روانہ کرنے کا اجازت نامہ دے دیا جو ہسپانوی وکیل نے حاجی نوید وڑائچ کے سپرد کر دیا۔

اس موقع پر ہسپانوی وکیل خاتون ڈیرلے نے روزنامہ جنگ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جب کیس دیکھا اور پاکستان سے مرنے والے کی ماں کی چیخ پکار والی ویڈیو دیکھی تو میرے آنسو نکل آئے میں نے یقین دلایا کہ ہم یہ کیس جیتیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ کاتالونیا کی تاریخ کا یہ پہلا کیس ہے جو جیت لیا گیا ہے۔

پاکستانی کمیونٹی نے اس کیس کو اپنے حق میں ہونے پر اللہ کا شکر ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ جب ایک ماں اپنے جوان بیٹے کو اپنے ہاتھوں سے سپرد خاک کرے گی تو اُسے صبر آ جائے گا۔

اسپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے حاجی نوید وڑائچ کی کوششوں کو سلام پیش کیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید