ماسکو، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے بیجنگ میں صدر شی جن پنگ سے ایک ملاقات میں چین کے ساتھ ایک نیا گیس کا معاہدہ کرلیا ہے .
روس نے نیٹو میں نئے ارکان شامل کئے جانے کی مخالفت کے معاملے پر چین کی حمایت بھی حاصل کرلی ہے ، روس اور چین کے صدور دونوں نے نیٹو کو متنبہ کیا ہے کہ وہ توسیع پسندانہ عزائم سے باز رہے.
دونوں رہنمائوں نے ملاقات کے بعد اپنے مشترکہ بیان میں نیٹو ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرد جنگ کے نظریئے کو ترک کریں ،دوسرے ممالک کی سالمیت ، خود مختاری اور مفادات کا احترام کریں، مغربی دفاعی اتحاد کے سربراہ اسٹولٹن برگ نے دونوں ممالک کے جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی بات نیٹو کی وسعت کی نہیں بلکہ ہر ملک کو اپنی خود مختاری کی اجازت اور اپنے فیصلے کا اختیار خود ہونا چاہئے.
برطانوی میڈیا کے مطابق روس دنیا میں توانائی کے سب سے بڑے صارف چین کے ساتھ تعلقات مضبوط کر رہا ہے جبکہ یورپین صارفین پر انحصار کم کر رہا ہے۔صدر ولادیمیر پیوٹن نے ملاقات میں کہا کہ ’ہمارے تیل بنانے والوں نے چین کو ہائیڈرو کاربن کی فراہمی کے لیے بہت اچھے نئے حل تیار کئے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’گیس کی صنعت میں ہم نے ایک قدم اور بڑھا دیا ہے۔