سندھ کالجز گیمز کے پہلے مرحلے کا کامیابی سے اختتام ہوگیا۔ اس مرحلے کے اختتام پر ایچ آئی عثمانیہ اور گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج نے تین تین ایونٹس میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ایک ایونٹ سرسید کالج کے نام رہا۔ ، حقیقت یہ کہ کھیلوں کی اصل نرسری تعلمی دارے ہیں جہاں سے ماضی میں کئی نامور کھلاڑی پاکستان کو ملے، اس بار بھی امید ہے کہ ان مقابلوں سے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں مدد ملے گی،ریجنل ڈائریکٹر کالج ایجوکیشن کراچی، کراچی ریجن پروفیسر حافط عبدالباری ایندھر نے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ہونے والے مقابلوں کاافتتاح کیا۔
کراچی کی مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی میں ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن جناح کالج وسیم ماجد، ڈائریکٹر اسپورٹس بورڈ آف انٹرمیڈیٹ طارق ابرار، شہناز اور ضلع وسطیٰ میں ہونے والے ان مقابلوں کی ذمہ داری شہید ملت کالج کی ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن صنوبر کاظمی اور ایچ آئی عثمانیہ گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج کی ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن بتول کاظم کو سونپی گئی تھی۔ مہمان خصوصی سابق قومی ہاکی کپتان اصلاح الدین تھے۔
جو ملک میں نچلی سطح پر کھیلوں کی سرگرمیاں نہ ہونے پر مایوس ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت مند معاشرے کے قیام کیلئے دنیا بھر میں بچوں کو نچلی سطح پر کھیلوں میں حصہ لینے کے لئے تعلیم کے ساتھ مثبت سرگرمیوں کے مواقع فراہم کئے جاتے ہیں۔ ابتدائی طور پر اسکولز پھر کالجز اور یونیورسٹیز ان کا بہترین ذریعہ بنتے ہیں۔
قیام پاکستان کے بعد نچلی سطح پر کھیلوں کے فروغ کو فوکس کیا گیا اور یہی وجہ تھی کہ ماضی ہمارے اسٹارز کھلاڑیوں سے بھرا پڑا ہے جنہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کا پرچم دنیا بھر میں بلند کیا لیکن نوے کی دہائی کے بعد پاکستانی کھیلوں پر براوقت شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔ اسکولز، کالجز، یونیورسٹیاں (ڈسٹرکٹ ساؤتھ، سینٹرل، ایسٹ، ویسٹ ) جہاں بڑے بڑے میدان ہوا کرتے تھے اب وہاں چائنا کٹنگ کے بعد ان کے نشانات بھی باقی نہیں ، وزیراعظم پاکستان عمران خان کو کھیلوں کی زبوں حالی کا نوٹس لینا چاہئے۔
عمران خان سے یہ بات اس لئے کررہا ہوں کہ وہ خود بھی دنیا میں کرکٹ کے حوالے سے جانے پہچانے جاتے ہیں اس لئے انہیں ملک میں کھیلوں کی تباہی کا خاص احساس ہونا چاہئے لیکن ان کی ملک کے اہم منصب پر فائز ہونے کے باوجود کھیلوں پر کوئی توجہ نہیں ہے۔ گیمز کے پہلے مرحلے کے اختتام پر گرلز اینڈ بوائز کے آٹھ مختلف کھیلوں میں کالجز کےکئی سوطلباو طالبات نے شرکت کی۔ ضلع وسطیٰ میں ہونے والے گرلز کے آٹھ مقابلوں میں سے تین ایونٹس ایچ آئی عثمانیہ اور تین ایونٹس گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج بلاک ایم جبکہ ایک ایونٹ سرسید کالج کے نام رہا۔
ڈسٹرکٹ سینٹرل میں گرلز اینڈ بوائز کے 37 کالجز آٹھ کھیلوں بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس، والی بال، باسکٹ بال ،کرکٹ، ہاکی، ایتھلیٹکس اور فٹبال میں مقابلہ کررہے ہیں۔ سندھ کالجز گیمز کے پہلے مرحلے کا بیک وقت کراچی، سکھر، حیدرآباد، میرپور خاص، لاڑکانہ اور بینظیر آباد میں آغاز ہوا۔
گیمز تین مرحلوں میں منعقد ہوں گے۔ پہلے مرحلے میں ڈسٹرکٹس میں واقع کالجز کے درمیان مقابلےاس کے بعد فائنلسٹ ٹیمیں اپنے اپنے اضلاع کی نمائندگی کرکے ضلعی سطح پر مقابلوں میں حصہ لیں گی۔ تیسرے اور آخری مرحلے میں سندھ کے تمام ریجنز جنرل ٹرافی کیلئے نبرد آزما ہوں گے۔ گیمز کا فائنل رائونڈ کراچی میں مارچ کے اوائل میں ہوگا۔