• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیجنگ میں 24ویں ونٹر اولمپکس گیمز رنگا رنگ تقریب میں شروع ہوگئے، جس میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان سمیت20ملکوں کے سر براہان نے شرکت کی ان میں روسی صدر، امیرقطر، تاجک صدر ، ڈبلیوایچ او کے سر براہ ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بھی شامل تھے، وفاقی وزراء بھی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ تھے، چینی صدر شی جن پنگ بھی تقریب میں موجود تھے،گیمز میں پاکستان کا پانچ رکنی دستہ شریک ہے، دستے کی گرائونڈ میں آمد پر شائقین نے تالیاں بجاکر پر تپاک استقبال کیا، نعمان علی چیف ڈی مشن ہیں، پاکستان کےالپائن اسکیننگ ایتھلیٹ محمدکریم 16 فروری کو سلالم ایونٹ میں حصہ لیں گے۔ 

ندیم اجمل خان ٹیم کے لیڈر آفیشل ،محمد قمر مرزا کورونا افسر رابطہ اور کوچ ہوں گے، چین میں پاکستانی سفارت خانے کے رکن آغا عباس خان دستے کے اولمپکس اتاشی ہیں، ونٹر اولمپکس میں 91 ممالک سے 2900ایتھلیٹس شرکت کر رہے ہیں۔15کھیلوں میں مختلف طرز کے 109 مقابلے ہوں گے۔ بیجنگ میں ونٹر مقابلے 4سے 20 فروری تک جاری رہیں گے۔ بیجنگ کے علاوہ یانگ کنگ اور چونگ لی بھی مختلف مقابلے کے میزبان ہوں گے۔ 

افتتاحی تقریب میں چینی ثقافت کے دلکش اور خوبصورت مناظر بھی پیش کئے گئے،موسم بہار کا آغاز چینی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے، کیونکہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ شدید سردی نئی زندگی کو جنم دیتی ہے۔ چینی سال کی 24 شمسی اصطلاحات بھی افتتاحی تقریب کا حصہ تھی، 'ایک دنیا، ایک خاندان کا خاکہ پیش کیا گیا، بہار کا آغاز، بارش کا پانی، کیڑوں کی بیداری، ، صاف اور روشن، اناج، بارش، موسم گرما کا آغاز، کان میں دانہ، سمر سولسٹس، معمولی گرمی، سخت گرمی، خزاں کا آغاز، حرارت کی حد، سفید اوس، خزاں کا ایکوینوکس، سردی کی اوس، سردیوں کی معمولی برف، تیز برف باری کے دلفریب مناظر بھی افتتاحی تقریب کا خاصا تھے۔ 

شائقین کے ہاتھوں میں چین کی خوبصورت تصاویر تھیں ایک ا سنو فلیک تھیم متعارف کرائی گئی، جس میں نیشنل اسٹیڈیم کے اندر فنکاروں نے نیون لائٹس کی نمائش کی جو کہ سبز ہو گئی اور نئی زندگی کی نمائندگی کرنے کے لیے روشن کی گئی، مختصر آتش بازی کے ڈسپلے نے اسٹیڈیم کے اوپر انگریزی اور چینی زبان میں لفظ 'اسپرنگ لکھا جو سرمائی کھیلوں کا اشارہ دے رہے تھے،ونٹر اولمپکس گیمز کے میڈلزجس کا نام "Tong Xin" ہے، جس کا مطلب ہے ،ایک ساتھ ،میڈلز کے ڈیزائن چینی قدیم جیڈ سنٹرک سرکل پینڈنٹس پر مبنی ہے جس میں پانچ حلقے اولمپک جذبے کی نمائندگی کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو اکٹھا کیا جا سکے اور اولمپک سرمائی کھیلوں کی شان کو پوری دنیا میں شیئر کیا جا سکے۔

ہموار، محفوظ اور شاندار اولمپک گیمز کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، سونے، چاندی اور کانسی کے تمغوں کی شکل سادہ اور کلاسک ہے، جو 2008 کے اولمپکس میڈلز سے مشابہت رکھتی ہے اور ساتھ ہی بیجنگ کی نمائش بھی کرتی ہے۔ موسم گرما اور سرمائی کھیلوں کی میزبانی کرنے والا بیجنگ دنیا کا پہلا دوہری اولمپک سٹی ہے، تمغوں کے اگلے حصے پر بیچ میں اولمپک کے پانچ حلقے کندہ ہیں اور اس کے ارد گرد برف، برف اور بادلوں کے نمونوں سے گھرے ہوئے الفاظ اولمپک سرمائی کھیل لکھا ہوا ہے۔

کووڈ 19 کے خطرات کے باوجود سخت قواعد کے ساتھ سرمائی اولمپکس کا آغاز ہوا، اس کے علاوہ امریکا سمیت متعدد ممالک نے چین پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کرتے ہوئے سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ جن ممالک نے افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے اپنے سرکاری نمائندے نہیں بھیجے، ان میں امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا سرفہرست ہے۔

افتتاحی تقریب کا آغاز چین کے صدر شی جن پنگ اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے چیئرمین تھامس بیچ کے برڈز نیسٹ اسٹیڈیم میں داخل ہوتے ہی ہوا جہاں گیمز میں شریک 91 ممالک کے جھنڈے لہرا رہے تھے۔ بیجنگ سرمائی اولمپکس کے ڈائریکٹر ژینگ یمو ہیں جنہوں نے بیجنگ سمر گیمز 2008 کے انتظامات بھی کئے تھے۔

پاکستانی وفد میں شامل فواد چوہدری نے تقریب سے متعلق ٹویٹ میں لکھا کہ درجنوں ٹیمیں آئیں لیکن ا سٹیڈیم میں اگر چین کے بعد کسی ٹیم کیلئے تالی بجی تو وہ پاکستان کی ٹیم تھی، عام چینی پاکستان سے محبت کرتا ہے اور یہ تالیاں اسی جذبے کا اظہار ہیں۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید