اسپین کے شہر بارسلونا میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل مرزا سلمان بابر بیگ نے روزنامہ جنگ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہری شہریت کے معاہدے کا ٹائم فریم دینا قبل از وقت ہوگا۔
روزنامہ جنگ سے بات کرتے ہوئے قونصل جنرل آف پاکستان مرزا سلمان بابر بیگ نے کہا ہے کہ سانحہ تتوان میں شہید ہونے والی پاکستانی فیملی کی میتیں دو ماہ کے تکلیف دہ انتظار کے بعد ہسپانوی اداروں کی اجازت کے بعد پاکستان روانہ ہوگئیں اور وہاں لواحقین نے اپنے ہاتھوں سے سپرد خاک کر دیا یہ سارا عمل کمیونٹی اور قونصلیٹ کے باہمی تعاون کا نتیجہ ہے۔
قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ اسپین میں رہتے ہوئے ہمیں اپنی بچیوں کو تعلیم یافتہ بنانا ہوگا، دہری شہریت کے حصول کے ٹائم فریم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ اسپین کے ساتھ پاکستان کی دہری شہریت کا مسئلہ کب تک حل ہوگا لیکن یہ دیکھ لیں کہ فرانس ایک ایسا ملک ہے جو اسپین کا سرحدی ساتھی ہے، یورپی یونین کا ممبر ہے لیکن ابھی تک ان دونوں ممالک میں دہری شہریت کا کنٹریکٹ نہیں ہوسکا، اس کے باوجود ہماری کوشش رہے گی کہ یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے جس کے لیے ہماری حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
دو ممالک اور اقوام میں قربت بڑھانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک اشتہار دیا ہے کہ تین ماہ کے لیے ہسپانوی اور پاکستانی باشندے قونصل خانے میں 3 ماہ بغیر تنخواہ کام کر سکتے ہیں جس کے لیے ہم نے اپنے ادارے کے مختلف شعبے مختص کیے ہیں اس اشتہار کے جواب میں ہمیں اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اگر کلچرل شوز منعقد کریں گے تو ہزاروں پاکستانی اُن شوز کو دیکھنے آئیں گے جس سے ہماری ثقافت مقامی کمیونٹی پر اُجاگر ہو گی، اس کے لیے ہم نے اسپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے رابطہ کرنے کا پروگرام ترتیب دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ہماری نوجوان نسل یہاں تعلیم یافتہ ہوکر یہاں کے سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں نہیں جائے گی تب تک ہماری کمیونٹی کے وجود کو اسپین میں تسلیم کیا جانا کچھ مشکل ہوگا لیکن اس کے باوجود مختلف شعبوں میں پاکستانیوں کی کامیابی یہاں کے اداروں اور کمیونٹی کا رجحان ہماری طرف بڑھانے میں مددگار ثابت ہوئی ہے۔
سماجی رہنما حاجی نوید وڑائچ کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ اپنا کاروبار چھوڑکر کسی کی میت کو غسل دینا، میت کو پاکستان روانگی کے لیے تیار کرنا ایسا کام ہے جس کا ثواب اللہ تعالیٰ دیں گے حاجی نوید وڑائچ یہ احسن کام سر انجام دے کر کمیونٹی کی دعائیں لے رہے ہیں ایسے کاموں کے لیے مزید پاکستانیوں کو بھی آگے آنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں رہتے ہوئے ہمیں اپنے بچوں پر اعتماد کرنا ہوگا، انہیں گھر میں دین کا ماحول دیں گے تو وہ بے راہ روی کا شکار نہیں ہوں گے۔
قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ جن پاکستانیوں کے پاس ہسپانوی شہریت ہے اور وہ ہسپانوی پاسپورٹ رکھتے ہیں وہ اسپین کے سرکاری پروگرامز اور یہاں کے قومی دنوں میں شمولیت یقینی بنائیں لوکل کمیونٹی کے ساتھ مل کر اُن کے قومی دنوں کی تقریبات میں شامل ہوں اس عمل سے مقامی کمیونٹی کی جھجھک اور ڈر جلد دور ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم قونصلیٹ کی خوبیوں سے زیادہ یہاں کی خامیوں پر نظر رکھ رہے ہیں تاکہ پاکستانی کمیونٹی کو سہولتیں مہیا کی جاسکیں، اسٹاف کم ہونے کی وجہ سے کبھی کوئی کام تاخیر کا شکار ہو جائے تو یکدم جذباتی نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہاں عملہ آپ لوگوں کی خدمت کے لیے بیٹھا ہے اسکا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ عملے کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آیا جائے، ہم اچھی سروسز تب ہی دے سکتے ہیں جب عملے کے ساتھ محبت کے ساتھ پیش آیا جائے اور اُن کی مجبوری کو سمجھا جائے۔
قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ یہاں کے اسکولوں میں اردو کلاسز، اسپین میں ایک پاکستانی بینک کی اشد ضرورت اور ایک ایسا کمیونٹی سینٹر ہونا چاہیے جہاں ہماری فیملیز اکٹھی بیٹھ سکیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہاں رہتے ہوئے ہم جب بھی اپنے قومی اور مذہبی دنوں کی رسومات ترتیب دیں تو ہسپانوی میڈیا کو ضرور دعوت دیں تاکہ وہ ہماری مصروفیات کو اپنی زبان میں مقامی کمیونٹی تک پہنچا سکیں۔
پاکستانی کمیونٹی کو پیغام دیتے ہوئے قونصل جنرل بارسلونا نے کہا کہ سب مل جل کر رہیں، ایک دوسرے کے لیے مددگار ہوں، ہمارا اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ مقامی کمیونٹی کو ہمارا مثبت چہرہ دکھا سکتا ہے جس سے مقامی کمیونٹی ہمارے قریب آنے سے ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گی۔