مویشیوں میں لمپی اسکن کی بیماری سے بچاؤ کے لیے ویکسین درآمد کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اور ڈریپ درآمد سے متعلق تجاویز کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی شعبے کے ذریعے لمپی اسکن بیماری کی ویکسین درآمد کرنے کا پلان ہے،ویکسین کی درآمد کے لیے نجی کمپینوں نے درخواستیں جمع کرائی ہیں۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ لمپی اسکن کی ویکسین ترکی اور اردن سے منگوانے پر غور کیا جارہا ہے، ویکسین کی قیمت کو کسانوں کی پہنچ میں رکھنے کو یقینی بنایا جائے گا۔
دوسری جانب فوڈ سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ اس وقت لمپی اسکن سے متاثرہ جانوروں کو بھیڑ اور بکریوں کی ویکسین لگائی جارہی ہے، بھیڑ اور بکریوں کی ویکسین بھی لمپی اسکن پر کارآمد ثابت ہو رہی ہے۔
حکام فوڈ سیکیورٹی نے کہا کہ لپمی اسکن بیماری کا شکار جانوروں کا دودھ اچھی طرح اُبال کر استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ متاثرہ جانوروں کا گوشت بھی کھایا جا سکتا ہے۔
حکام نے بتایا کہ لمپی اسکن بیماری کراچی، حیدرآباد، بہاولپور، جامشورو اور ٹھٹھہ کے جانوروں میں پائی جاتی ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ لمپی اسکن کے انسانوں کی صحت پر کوئی مضمرات نہیں ہیں، لمپی اسکن کا وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل نہیں ہوتا ہے۔