• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی بی ایس ایف ورلڈاسنوکر چیمپئن شپ میں پاکستان کی جانب سےاضافی طور پر شامل کئے جانے والےٹین ایجر احسن رمضان نے فائنل میں ایران کے عامر سرکوش کو 6-5 کی سنسنی خیز شکست دیکر ایونٹ کی تاریخ رقم کردی۔ وہ یہ عالمی اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان کے سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں۔ ان سے قبل محمد آصف اور محمد یوسف بھی عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔

اس بار چیمپئن شپ میں پاکستان نے تین ٹرافیاں حاصل کیں۔ سیمی فائنل میں پہنچنے والے محمدآصف اور محمد سجاد بھی ٹرافیوں کے حقدار قرارپائے۔ ورلڈ چیمپئن شپ میں پاکستان کی جانب سے دفاعی چیمپئن محمد اصف اور محمد سجاد کی حتمی انٹری تھی لیکن پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسو سی ایشن نے آئی بی ایس ایف سے خصوصی درخواست کرکے احسن رمضان کو اس کا حصہ بنوایا ، پاکستانی اسنوکر عہدیداروں کی عقل مندی کہہ لیں یا انہیں احسن کی صلاحیتوں پربھر پور اعتبار تھا کہ آصف اور سجاد نہیں تو احسن بازی مار لیں گے۔ 

احسن رمضان نے اپنے انتخاب کو صحیح ثابت کرتے ہوئے چیمپئن شپ میں شرکت کرنے والے ٹاپ کھلاڑیوں کے خلاف جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہ مدتوں یاد رکھا جائےگا۔ کم عمری اور ناتجربہ کاری کے باوجود انہوں نے شہرت یافتہ کھلاڑیوں کو ناکوں چنے چبواتے ہوئے نہ صرف فائنل جیتا بلکہ تجربہ کارایرانی کھلاڑی کی ٹائٹل جیتنے کی امیدوں پر بھی پانی پھیر دیا۔ دوحا ، قطر میں کھیلی جانے والی ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کے بیسٹ آف الیون فائنل میں ٹین ایجر احسن رمضان نے مقابلہ شروع ہوتے ہی دو فریم جیت کر اپنی برتری قائم کردی لیکن اس کے بعد عامر سرکوش چار فریم جیت کر اپنی برتری 4-2کرنے میں کامیاب ہوئے۔ 

مخالف کھلاڑی کی برتری کےباوجود احسن نے کسی قسم کا دبائو اپنے اوپر نہیں لیا اورحیران کن طور پر مکمل اسٹک ورک اور مہارت کا مظاہرہ کیا اورفائٹ بیک کرتے ہوئے نہ صرف ان کی برتری کوختم کیا بلکہ اپنی برتری مستحکم کرتے ہوئے فتح حاصل کی۔ فائنل ساڑھے پانچ گھنٹے جاری رہا جس میں احسن رمصان نے پہلے دو فریم آخری دو فریم جیت کرعامر سرکوش کا کام تمام کیا۔ احسن ورلڈ چیمپئن شپ جیتنے والے پاکستان کے تیسرے کھلاڑی ہیں ان سے قبل محمد آصف نے دو بار اور محمد یوسف نے ایک بار ورلڈ ٹائٹل حاصل کیا تھا۔ محمد آصف جو اس چیمپئن شپ میں دفاعی چیمپئن کی حیثیت سے شرکت کررہے تھے، احسن کے ہاتھوں سیمی فائنل میں شکست کھا کر ایونٹ سے آؤٹ ہوئے۔

احسن رمضان نے پورے ایونٹ میں جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا اس نے دنیا کو پیغام دیدیا کہ اسنوکر میں پاکستان کا مستقبل روشن ہے، ان کے کھیل کو دیکھ کر سینئر اور چیمپئن کھلاڑی بھی احسن کی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکے۔ احسن نے چیمپئن شپ کے دوران 147 کا بڑا بریک بھی کھیلا ۔ احسن رمضان نے اپنے کیریئر کا آغاز 2017ء میں انڈر 18جونیئر چیمپئن شپ سے کیا۔ 2020ء میں میں انڈر16 اور انڈر18 نیشنل چیمپئن شپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ 2021ء میں انڈر 17 چیمپئن شپ جیتی اور انڈر 21 کے رنر زاپ رہے۔

اسی سال ان سیڈڈ ہوتے ہوئے نیشنل بینک قومی اسنوکر چیمپئن شپ میں حیران کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل میں رسائی حاصل کی۔ سیمی فائنل میں احسن نے سکس ریڈ ورلڈ اسنوکر کےفائنلسٹ اور نمبر 8 سیڈ بابر مسیح کو6-5 سے ہرایا تھا۔ لیکن فائنل میں محمد سجانے تجربہ کا فائدہ اٹھایا اور احسن کو شکست دی۔

پہلی بار قومی چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے والے احسن نے جس کھیل کا مظاہرہ کیا تھا تجربہ کار کھلاڑیوں نے اس وقت پیش گوئی کی تھی کہ یہ کھلاڑی مستقبل کا ہیرو ہوگا جونہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں بھی پاکستان کا نام روشن کرے گا۔ آئی بی ایس ایف ورلڈاسنوکر چیمپئن شپ 2022ء میں دفاعی چیمپئن کی حیثیت سے شرکت کرنے والے محمد آصف نے 9 نومبر 2019ء میں ترکی کے شہر انطالیہ میں ہونے والی انٹرنیشنل بلیئرڈ اینڈ سنوکر فیڈریشن (آئی بی ایس ایف) ورلڈ سنوکر چیمپیئن شپ میں فلپائن کے جیفری روڈا کو پانچ کے مقابلے میں آٹھ فریمز سے شکست دیکر دوسری بارجبکہ بحیثیت مجموعی پاکستان کی جانب سے تیسری بار ورلڈ چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ 

اسے قبل انہوں نے دسمبر 2012 میں بلغاریہ میں کھیلی گئی عالمی چیمپیئن شپ کے فائنل میں انگلینڈ کے گیری ولسن کو آٹھ کے مقابلے میں دس فریمز سے شکست دی تھی۔ ان سے قبل محمد یوسف نے 1994 میں عالمی چیمپیئن شپ جیتی تھی۔ چیمپئن شپ جیتنے پر پاکستان بلیئراینڈ اسنوکر ایسو سی ایشن کےچیئرمین عالم گیر شیخ، صدر جاوید کریم نے احسن رمضان کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ عالمی چیمپئن شپ میں تین میڈل حاصل کرنا پاکستان کا اعزاز حاصل ہے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید