• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تمبا کونوشی کسی بھی ملک کی شر ح اموات میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ برطانیہ میں شر ح اموات کی سب سے بڑی وجہ ہی یہی ہے، جس کی وجہ سے ہر سال کم وبیش 80ہزار لوگ موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ تمباکو نوشی کسی بھی طر یقے سے کی جائے، وہ صحت کے لیےنقصان دہ ہی ہوتی ہے ۔ تمباکو میں پائے جانے والے تمام کیمیکلز (ایسٹیون ،ٹار ، نکوٹین اور کاربن مونو آکسائیڈ ) ہمیں کسی نہ کسی طرح نقصان پہنچاتے ہیں۔ ٹار ایک ٹھوس شکل میں پایا جانے والا کیمیکل ہے ،جس میں کینسر کا موجب بننے والے متعدد اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دانت، ناخن اور پھیپھڑوں کے ٹشوز میں رنگت کی تبدیلی اسی کی وجہ سے ہوتی ہے۔

تمباکو میں پایا جانے والا نکوٹین ایسا کیمیکل ہے ، جو لوگوں کو اپنا عادی بنا لیتا ہے۔ یہ سید ھا دماغ پر اثر کرتا ہےاور فوری طور پر بہت ساری توانائی فراہم کرتا ہے۔ لیکن اس کی عدم موجودگی سے انسان میں سستی، کاہلی اور طبیعت میں بوجھل پن آ جاتا ہے۔ 

ان کے علاوہ تمباکو میں کچھ آکسیڈائزنگ کیمیکلز بھی موجود ہوتے ہیں جو کہ دماغ، دل اور خون کی نالیوں پر اثر انداز ہوتے ہیں اور کولیسٹرول کے ساتھ مل کر فیٹی مٹیریل بنانے کا موجب بنتے ہیں جو کہ اسٹروک، ہارٹ اٹیک اور خون کی نالیوں کی دیگر بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ ایک تحقیق سے یہ بات واضح ہے کہ تمباکو میں نکل، کوبالٹ، لیڈ، آرسینیک، کرومیم اور کیڈ میم جیسی دھاتیں بھی پائی جاتی ہیں جو کہ انسانی صحت کے لئے بے حد نقصان دہ ہیں۔

تمباکو نوشی صرف پھیپھڑوں کو متاثر نہیں کرتی بلکہ یہ پورے انسانی جسم کو متاثر کرتی ہے۔ لیکن سب سے پہلے جسم کے جن حصوں کو متاثر کرتی ہے وہ منہ اور گلا ہیں۔ سگریٹ نوشی کے آغاز ہی میں منہ سے عجیب سی بدبو آنے لگتی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دانت پیلے ہو جاتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق93فی صد منہ کے کینسر کی وجہ تمبا کونوشی ہی ہوتی ہے۔ اس کے بعد تمباکو نوشی پھیپھڑوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے۔ پھیپھڑوں کی بیماریوں میں نمونیا، ایمفی سیما اور پھیپھڑوں کا کینسر سر فہرست ہیں اور تمباکو نوشی ان تمام بیماریوں کی جڑ ہے۔ پھیپھڑوں کا کینسر84فی صد اموات کا باعث بنتا ہے اور اس شرح اموات کے پیچھے تمباکو نوشی ہی ہے۔

تمباکو میں موجود ٹار جب خون میں شامل ہوتا ہے تو یہ پورے سرکولیٹری سسٹم (خون،دل، شریانوں اوروریدوں) کو متاثر کرتا ہے۔ یہ خون میں شامل ہو کر اسے گاڑھا کر دیتا ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر اور ہارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے۔ یہی ٹار خون کی رگوں میں جم جاتا ہے ،جس سے رگوں کا راستہ تنگ ہو جاتا ہے اور خون ٹھیک طریقے سے جسم کے مختلف حصوں تک نہیں پہنچ پاتا۔ کاربن مونو آکسائیڈ اور نکوٹین دل کی کارکردگی کو بڑھا دیتے ہیں اور کورونری آرٹری (جو کہ دل کو خون پہنچاتی ہے) اس کی لائیننگ کو تباہ کر دیتی ہے جو کہ ہارٹ اٹیک کے ممکنات کو دوہرا کر دیتاہے۔

سگریٹ نوشی کا اثر انسان کی ہڈیوں تک بھی پہنچتا ہے۔ ضرورت سے زیادہ سگریٹ نوشی ہڈیوں کو کمزور کر دیتی ہے، جس کی وجہ سے ہڈیوں کے فریکچر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ معدےکا السر اور معدے کا کینسر بھی تمباکو نوشی کے نقصانات میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یہ خوراک کی نالی اور معدے کے درمیان موجود مسلز کو کمزور کر دیتی ہے، جس کی وجہ سے معدے میں موجود تیزاب خوراک کی نالی میں آنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے اثرات کی لپیٹ میں گردے بھی آ جاتے ہیں۔ تمباکو نوشی کرنے سے گردوں کے کینسر کا امکان بھی ڈیڑھ گنا تک بڑھ جاتا ہے۔

تمبانوشی جِلد کو بھی متاثر کرتی ہے۔ اس سے جِلد پر جھریاں پڑجاتی ہیں اور رنگت بھی خراب ہونے لگتی ہے۔ خاص طور پر آنکھوں کے گرد حلقے اور ہونٹوں کا رنگ سیاہی مائل زرد ہو جاتا ہے۔ اس سے جِلد کے کینسر کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں ۔ ناخنوں میں فنگس ہو جانا اور بالوں کا وقت سے پہلے سفید ہو جانا یا ضرورت سے زیادہ بال گر نے سے گنجا پن ہو جانا بھی تمباکو نوشی کے اثرات میں شامل ہے۔ 

سگریٹ نوشی کرنے والوں میں دماغ میں اسٹروک ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ تمباکو نوشی سے اسٹروک ہونے کے امکانات میں50فی صد اضافہ ہو جاتا ہے اور یہی ا سٹروک اکثر لوگوں میں موت کا باعث بن جاتا ہے۔ا سٹروک کے علاوہ سگریٹ نوشی کی عادت سے بلڈ ویسلز (خون کی نالیاں) کمزور ہو جاتی ہیں جو کہ دماغ کی نس پھٹ جانے یعنی برین ہیمریج ہونے کی وجہ بنتی ہے ، جس سے اچانک موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

تمباکو نوشی کو ایک دم سے نہیں چھوڑا جا سکتا اس کے لئے بتدریج کچھ اقدامات پر عمل کرنا پڑتا ہے۔ سب سے پہلے تمباکو نوشی کو چھوڑنے کا پختہ ارادہ کیا جا ئے اور اس ارادے کے پیچھے ایک مضبوط وجہ رکھی جائے۔ اپنے آپ کو چیلنج کیا جائے اور اس چیلنج کو پورا کرنے کی بھر پور کوشش کی جائے۔ اس امر میں ایک اور بات جو آپ کی مدد کر سکتی ہے وہ یہ ہے کہ آپ تمباکو نوشی چھوڑنے کے لئے ایک تاریخ مقرر کریں اس تاریخ کو اپنے پاس لکھ کر رکھ لیں۔ 

بار بار اسے دیکھیں اور اپنے ارادے کو روز بروز مضبوط بناتے جائیں۔ اپنے گھر والوں کو، رشتے داروں کو، دوستوں اور ملنے جلنے والے تمام لوگوں کو اپنے سگریٹ نوشی ترک کرنے کے ارادے سے آگاہ کریں۔ کوشش کریں کہ ایسی جگہ پر مت جائیں جہاں تمباکو نوشی کی جا رہی ہو۔ ابتدا میں ایسے لوگوں سے میل جول بھی کم کر لیں جو سگریٹ نوشی کے عادی ہوں اور آپ کو بھی پیشکش کرتے ہوں۔ کیونکہ شروع شروع میں بہت مشکل پیش آتی ہے اور ایسے میں اگر کوئی آپ کے سامنے سگریٹ نوشی کرے یا آپ کو پیشکش کرے تو آپ اپنے ارادے پر قائم نہیں رہ سکیں گے۔ 

اس ارادے کے بعد اپنے اس وقت کا تعین کیا جائے جب تمباکو نوشی کی طلب زیادہ محسوس ہوتی ہو۔ کچھ لوگوں میں کھانے کے بعد طلب بڑھ جاتی ہے، کچھ لوگ پریشانی کی حالت میں زیادہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں اور کچھ لوگ گاڑی چلاتے ہوئے سگریٹ نوشی کرنا چاہتے ہیں۔ سو ان سب اوقات میں سے اپنے اس وقت کا تعین کر لیا جائے تو سگریٹ نوشی کو چھوڑنا بہت آسان ہو جائے گا۔

صحت سے مزید