24 سال بعد آسٹریلیا کی ٹیم تین ٹیسٹ، تین ایک روزہ بین الاقوامی میچ اور ایک ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلنے کے لئے پاکستان کے تاریخی دورے پر آئی ہوئی ہے۔ تادم تحریر راولپنڈی کراچی ٹیسٹ ڈرا ہوچکے ہیں،پنڈی کے ون ڈے میچز بھی لاہور منتقل ہوگئے ہیں، کراچی ٹیسٹ میں مجموعی طور پر1244رنز بنے جس میں پاکستان نے591جبکہ آسٹریلیا نے653رنز بنائے، عثمان خواجہ،بابر اعظم اور محمد رضوان نے سنچریاں اسکور کیں،چاروں اننگز میں28کھلاڑی آوٹ ہوئے،پنڈی میں پاکستان نے اپنی پہلی اننگزچار وکٹوں پر 476 رنز بناکر ڈکلئیر کر دی تھی۔
جواب میں آسٹریلیا کی ٹیم 459 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی، اس طرح پاکستان کو17 رنز کی سبقت ملی۔ قومی ٹیم نے دوسری اننگز میں بغیر کسی نقصان کے 252 رنز اسکور کئے اور اس طرح میچ ہارجیت کا فیصلہ ہوئے بغیر اپنے انجام کو پہنچا۔ ٹیسٹ میں چار چارسنچری اور نصف سنچریاں بنی۔ قومی ٹیم کے اوپنر امام الحق نے دونوں اننگز میں سنچری اسکور کیں، انہوں نے پہلی اننگز میں 157رنز اور دوسری اننگز میں ناقابل شکست 111 رنز بنائے جبکہ دیگر بیٹسمینوں میں اظہر علی نے پہلی اننگز میں185 اور عبداللہ شفیق نے دوسری اننگز میں ناقابل شکست 136 رنز بنائے۔
امام الحق ایک ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے والے 10ویں پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ امام الحق سے قبل پاکستان کے حنیف محمد، جاوید میانداد، وجاہت اللہ واسطی، یاسر حمید، انضمام الحق، محمد یوسف، یونس خان، مصباح الحق اور اظہر علی یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔ نصف سینچریاں بنانے والوں عثمان خواجہ97، ڈیوڈ وارنر68، مارنس لبوشین 90 اور اسٹیون ْاسمتھ نے 78 رنز بنائے۔
اوپنرز امام الحق اور عبداللہ شفیق نے پنڈی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچری شراکت قائم کرکے 51 سال پرانا ریکارڈ بھی توڑا۔یہ 51سال میں پہلا موقع ہے کہ آسٹریلین بولرز کے خلاف کسی ٹیم نے دونوں اننگز میں سنچری شراکت قائم کی۔ اس سے قبل 1971 میں انگلینڈ کے جیفری بائیکاٹ اور جان ایڈرچ نے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں محض دوسرا موقع تھا کہ کسی ٹیسٹ میچ میں تین سنچری اوپننگ شراکت اسکور ہوئی ہو۔
ٹیسٹ میچ کے پانچ دنوں میں 14 وکٹیں گریں جس میں قومی ٹیم کے اسپینر نعمان علی نے 107 رنز کے عوض سب سے زیادہ 6 وکٹیں حاصل کیں جس میں 9 میڈ ن اوورز بھی شامل تھے۔ میچ میں مجموعی طور پر 9 چھکے لگے جس میںامام الحق کے 4 اور اظہر علی کے 3 چھکے بھی شامل تھے۔آسٹریلیا کی جانب سے کسی بھی بیٹر نے چھکا نہیں لگایا۔ اسی طرح بیٹرز نے 122 چوکے بھی لگائے جس میں امام الحق 31، عبداللہ شفیق 18 اور اظہر علی کے 15 چوکے شامل ہیں۔ وکٹ کیپر محمد رضوان نے وکٹوں کے پیچھے دو کھلاڑیوں کو کیچ آئوٹ کیا ہے۔