• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیو ایم، ن لیگ معاہدے کے 27 نکات سامنے آگئے


متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور ن لیگ کے معاہدے کے 27 نکات سامنے آگئے۔

ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی معاہدے کی دستخط شدہ کاپی جیو نیوز کو مل گئی، ن لیگ سے معاہدے کے گواہوں میں خواجہ سعد رفیق بھی شامل ہیں۔

ن لیگ اور ایم کیو ایم کے معاہدے پر شہباز شریف اور خالد مقبول نے دستخط کیے ہیں۔

معاہدے کے نکات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کو سندھ کے شہری علاقوں کا بڑا اسٹیک ہولڈر تسلیم کیا جائے گا، صوبے شہری علاقوں سے متعلق فیصلوں پر ایم کیو ایم سے مشاورت کی جائے گی۔

معاہدے کے مطابق آئندہ انتخابات شفاف مردم شماری کے بعد کرائے جائیں گے، سندھ میں چیف سیکریٹری، آئی جی کی تعیناتی ایم کیو ایم کو اعتماد میں لے کر میرٹ پر ہوگی۔

نکات کے مطابق شہری سندھ میں انفرا اسٹرکچر سمیت بڑے ترقیاتی منصوبوں میں ایم کیو ایم کو اعتماد میں لیا جائے گا، لاپتا افراد کی بازیابی کے لئے کوششیں کی جائے گی۔

معاہدے کے مطابق کسی پر کوئی مقدمہ ہے تو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، وفاقی ملازمتوں میں سندھ شہری کے کوٹے پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

نکات کے مطابق بااختیار بلدیاتی نظام سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا جبکہ جعلی اور جھوٹے مقدمات قانون کے مطابق ختم کیے جائیں گے۔

معاہدے کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی سرگرمیوں پر غیر اعلانیہ پابندی ختم کی جائے گی اور تنظیمی دفاتر کھولنے کے معاملے پر متحدہ قیادت کی مدد کی جائے گی۔

نکات کے مطابق کراچی کے تاجروں کو خصوصی مراعاتی پیکیج دیا جائے گا، فراہمی آب کا منصوبہ کے فور ترجیحی بنیاد پر مکمل کیا جائے گا۔

معاہدے کے مطابق کراچی کے ساحلی علاقوں کو عالمی معیار کے مطابق ترقی دی جائے گی اور سرکلر ریلوے منصوبے کو ترجیح دی جائے گی۔

نکات کے مطابق آزادی اظہار رائے پر پابندی اور پیکا قوانین کو واپس لیا جائے گا، دونوں جماعتیں معاہدے کی روح کے مطابق اس کی تکمیل کی پابند ہوں گی۔

قومی خبریں سے مزید