• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سحر و افطار میں کی جانے والی نقصان دہ غلطیاں

رمضان کی آمد آمد ہے اور روزے دار خوب تیاری کیے بیٹھے ہیں مگر روزہ رکھنے سے قبل ہر انسان کو سحری اور افطار میں صحت سے متعلق کی جانے والی عام اور نقصان دہ غلطیوں سے متعلق جان لینا نہایت ضروری ہے۔

غذائی ماہرین کی جانب سے رمضان کے دوران سبزیوں اور پھلوں پر مشتمل سادہ غذا کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کا شربت یا جوس سادہ پانی کا نعم البدل نہیں ہوتا ہے لہٰذا صحت مند رہنے کے لیے پورے رمضان میں ہر عمر کے روزے دار کا سادہ پانی اور سادی غذاؤں پر انحصار ہونا لازمی ہے۔

سحری میں جانے والی سب سے بڑی غلطی

غذائی ماہرین کے مطابق پاکستان بھر میں سحر کے وقت لسی اور چائے کا استعمال معمول کی بات ہے جبکہ سادہ پانی کی اپنی جگہ ہے، ان مشروبات سے پیاس کا نہ لگنے سے کوئی تعلق نہیں ہے، لسی چاہے نمکین ہو یا میٹھی (چینی ہو یا نمک) دونوں صورتوں میں ڈیہائیڈریشن کا سبب بنتی ہیں۔

چائے، کافی اور سبز چائے میں کیفین پائے جانے کے سبب جسم سے پانی جَلد ختم ہو جاتا ہے اور انسان پیاس کا زیادہ شکار ہوتا ہے، لہٰذا سحری میں سادہ پانی کو زیادہ توجہ دی جائے۔

رمضان میں مسالے دار غذائیں سحری میں کھانے سے اجتناب کریں ورنہ روزے میں پیاس کی شدت بڑھ سکتی ہے۔

سحری کے دوران آلو اور کیلے کا استعمال نہ کریں جبکہ آلو اور کیلے کا استعمال افطار کے اوقات میں کیا جا سکتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق اکثر گھروں میں ایک عام رجحان پایا جاتا ہے کہ  جہاں روزانہ سادہ کھانا بنتا ہے وہیں اچانک سے پکوڑوں اور چٹ پٹی غذاؤں کا استعمال شروع ہو جاتا ہے اور یہ غذائیں سحری میں بھی کھائی جا رہی ہوتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سارے سال کے پکوڑے جب ایک ہی مہینے میں سحری و افطار میں کھائیں تو صحت بھی خراب ہو گی۔

افطار میں کی جانے والی غلطیاں

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ افطار میں ہم کھجور اور شربت یا کسی جوس کا استعمال کر لیتے ہیں جس میں چینی اور نمک موجود ہوتا ہے جس کے نتیجے میں پانی کا استعمال بے سود ہو جاتا ہے اور افطار کے دوران پیا گیا پانی بھی پیشاب کے ذریعے جسم سے بہت جَلد خارج ہو جاتا ہے ۔

غذائی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ افطار میں تلی ہوئی، زیادہ نمکین یا میٹھی غذاؤں سے پرہیز کریں۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک ساتھ زیادہ پانی کے استعمال سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔

طبی ماہرین کے مطابق جسم کے لیے ایک ساتھ زیادہ پانی بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، تھورا تھوڑا کر کے سادہ پانی پیتے رہیں تاکہ جسم میں پانی تا دیر رہ سکے اور اعضاء کو مطلوب پانی کی مقدار بھی پوری ہو سکے۔

غذائی ماہرین کے مطابق افطار اور سحری کے درمیانی وقت میں پانی زیادہ استعمال کریں اور غذا پر کم زور دیں، افطار یا رات کے کھانے میں سے ایک وقت ہی کھائیں، بار بار اور مرغن غذائیں کھانے سے پرہیز کریں۔

افطار کے بعد چائے کی طلب ہوتو کم سے کم ایک کپ پئیں جس میں دودھ کی مقدار نہایت کم ہو۔

افطار کے بعد اور صحر کے دوران چائے کے استعمال سے جتنا ہو سکے  پرہیز کریں۔

صحت سے مزید