• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

فیفا کانگرس، پاکستان کی عالمی فٹبال میں واپسی کا امکان

نارملائزیشن کمیٹی پاکستان کو فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے کانگریس اجلاس میں ایک بڑی کامیابی حاصل ہوگئی ہے۔ 31مارچ2022ء کو قطر کے شہر دوحا میں فیفا کانگریس کے 72 ویں اجلاس میں پاکستان پر سے عالمی فٹ بال پر پابندی ختم ہونے کے واضح اشارے مل گئے ہیں۔ فیفااجلاس کے دوران دنیا بھر کے رکن ممالک کے حوالے سے مختلف امور پر بحث و مباحثہ کے بعد معاملات نمٹائے گئے۔ پاکستان پر سے بھی عالمی پابندی ختم کرنے کے حوالے سے غور و خوص ہوا اور اسے عالمی دھارے میں شامل کرنے کیلئے رکن ممالک کے درمیان ووٹنگ کی گئی جس میں 195ارکان نے پاکستان کی معطلی ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیئے جبکہ مخالفت میں 4ووٹ آئے۔

اکثریت ممالک کی جانب سے مثبت پیش رفت کے بعد اب رسمی طور پرضروری کارروائی کے بعد فیفاپاکستان پر سے عالمی معطلی ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان کرے گی۔ فیفا اجلاس میں نارملائزیشن کمیٹی پاکستان نے بھی ہارون ملک کی قیادت میں شاہد نیاز کھوکھر اور حارث عظمت کے ہمراہ خصوصی شرکت کی۔ فیفا کانگریس کے دوران پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک نے صدر فیفا جیانی انفانتینو سے ملاقات کی۔ فیفا صدر نے پاکستان فٹبال کی جلد ٹریک پر واپسی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل کی سرگرمیاں بحال کرنے میں مکمل تعاون کیا جائے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی وفدنےایشین فٹ بال کے صدر شیخ سلمان بن عبد الخلیفہ سے بھی ملاقات کی اور انہیں پاکستانی حکومت کی جانب سے مثبت پیش رفت سے آگاہ کیا۔ شیخ سلمان نے بھی پاکستان فٹبال کی بحالی میں ہر ممکن کردار ادا کرنے اور پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کو مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کرائی اور پاکستان فٹبال کے روشن مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ پاکستانی وفد نے صدر قطر فٹبال ایسوسی ایشن شیخ حماد بن خلیفہ کے ظہرانے میں بھی شرکت کی، دونوں ملکوں میں فٹبال روابط کےفروغ پر بھی بات چیت کی گئی۔ 

یہ بات حقیقت ہے کہ فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا پاکستان کو عالمی دھارے میں شامل کرنا چاہتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ وہ پاکستانی فٹ بال معاملات کو درست کرنے کیلئے گزشتہ ڈھائی سال سے قائم نارملائزیشن کمیٹی کو مسلسل مواقع فراہم کررہی ہے کہ وہ پی ایف ایف کے انتخابات کراکےقومی فٹ بال کی ذمہ داریاں منتخب عہدیداروں کے حوالے کردے۔ گزشتہ مارچ کے وسط میں حکومت کی جانب سے فٹ بال ہاؤس لاہورنارملائزیشن کمیٹی فیفا کے حوالےکرنے پر بھی فٹ بال کی عالمی تنظیم نے مثبت انداز میں لیا اور اس بات کا امکان پیدا ہوگیا تھا کہ اب فیفا پاکستان کی رکنیت جلد بحال کردے گی اور پاکستان کے عالمی دھارے میں شامل ہونے کے بعد پاکستانی کھلاڑی بین الاقوامی سطح پرہونے والے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کردیں گے۔ 

لاہور کےفیفا فٹ بال ہائوس کو نارملائزیشن کمیٹی کے حوالے کرنے پر فٹبال لورز اور اسٹیک ہولڈر ز نے بھی خوشی کااظہار کرتے ہوئے حکومت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا تھا۔ فیفا نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون پاکستان میں فٹ بال کی بحالی کیلئے پرامید ہیں ان کا کہنا ہے کہ فیفاکی خواہش ہے پاکستان میں فٹ بال صحیح ڈگر پر چل پڑے۔ اس نے این سی کو اختیارات دیئے ہوئے ہیں کہ وہ یہاں بگڑے معاملات درست کرے اور پی ایف ایف کے انتخابات کراکےفٹ بال منتخب نمائندوں کے حوالے کردے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ فیفا صرف پی آر ایف این سی کو ہی تسلیم کرتی ہے جس کی سربراہی ہارون ملک کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ پاکستانی فٹ بال کے معاملات مستقبل بنیادوں پربات چیت کے ذریعے حل کئے جائیں۔ یہ بات اہم ہے کہ کسی بھی بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی شرکت صرف فیفا کی تسلیم شدہ نارملائزیشن کمیٹی ہی کرسکتی ہے۔ 

این سی نے سیف کپ ، ساف چیمپئن شپ ، اے ایف سی ویمنز ایشین کپ کوالیفائرز اور دیگرعالمی ایونٹس میں پاکستان کی شرکت کی تصدیق کی تھی لیکن فٹ بال ہاؤس پر قبضے کے باعث ہم ان ایونٹس میں شرکت نہیں کرسکے تھے۔ فیفا پی ایف ایف این سی پاکستان میں فیفا اور ایشین فٹ بال کنفیڈریشن کے مینڈیٹ پر عملدرآمد جاری رکھے گی جس میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے قیام کے لئے کام کرنا شامل ہے جس کے نتیجے میں منتخب ادارہ میں اقتدار کی آسانی سے منتقلی ہوسکتی ہے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید