• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سحری اور افطاری میں کھجور کھانا کیوں ضروری؟

پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کی افطاری کی فہرست میں کھجوریں سرفہرست ہیں جس طرح یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ کھانا تھا، اسی طرح اس میں غذائیت بھی ہے۔ 

قرآن پاک میں اس کا ایک سے زیادہ مرتبہ ذکر آیا ہے، تاریخوں کے حوالے سے متعدد احادیث بھی ہیں۔ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہر وقت کھجور سے افطار کیا کرتے تھے۔ 

ماہرینِ غذائیت کے مطابق کھجور میں کئی طرح کے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس میں کیلوریز، فائبر، پروٹین ہوتے ہیں۔ معدنیات میں پوٹاشیم، میگنیشیم شامل ہیں۔ وٹامن بی اور آئرن پر مشتمل ہے۔ 

کھجور کو سپر فوڈز کہا جاتا ہے کیونکہ یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں اور اس کی غذائیت کی وجہ سے بہت سے لوگ افطار کے ساتھ ساتھ سحری میں بھی کھجور کھاتے ہیں۔  

  • کھجور کا باقاعدگی سے استعمال کینسر کے امکانات کو بہت حد تک کم کرتا ہے۔
  • دل کے مسائل پر قابو پانے میں کھجور کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔
  • کھجور دماغی صحت کے لیے بہت اچھی ہے۔
  • کھجور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتی ہے۔
  • یہ ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے اور خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔

دنیا بھر میں اس لذیذ پھل کی مانگ میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے کیونکہ یہ صحت کے لیے فائدہ مند اور غذائیت سے بھرپور ہے، مصر آج دنیا میں کھجور کا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے۔

 رمضان کے دوران روزہ رکھنے سے صحت پر مثبت اثر پڑتا ہے اور روزہ جسم کو نقصان دہ زہریلے مادوں سے پاک کرتا ہے۔ تاہم، افطار کے کھانے کے دوران زیادہ کھانا کھانا یا افطار اور سحری کے درمیان کافی مقدار میں ہائیڈریٹ نہ کرنا صحت کے مسائل یا موجودہ مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔

سحری کا مقصد ہمیں طاقت، توانائی اور پائیداری فراہم کرنا ہے۔ یہ کھانا صحت بخش اور بھر پور ہونا چاہیے۔ روزے کے دوران سحری جسم کے لیے توانائی کا بنیادی ذریعہ ہے۔

صحت سے مزید