سابق وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی صورت اس اسمبلی میں نہیں بیٹھیں گے۔
عمران خان کی ہدایت کے بعد پی ٹی آئی ارکان قومی سمبلی نے استعفے دینے شروع کر دیئے ہیں۔
علی زیدی نے قومی اسمبلی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے، ٹوئٹر پر اپنے استعفے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ میں نے اپنا استعفیٰ چیئرمین پی ٹی آئی کو جمع کرا دیا ہے۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خود مختاری کا فیصلہ اب عوام سڑکوں پر کریں گے، لٹیرے نہیں۔
فرخ حبیب نے بھی قومی اسمبلی کی رکنیت سے بطور احتجاج استعفیٰ دیدیا ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے استعفے کا عکس شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ہے کہ امپوٹڈ حکومت نامنظور، میں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قومی اسمبلی کی نشست عمران خان کی امانت ہے جو فیصل آباد کے میرے حلقہ کے لوگوں نے 2018ء میں میرے سپرد کی تھی۔
فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت،خود مختاری اور قومی غیرت کے لیے ایسی ہزاروں نشستیں قربان۔
علی امین گنڈا پور نے بھی اپنا استعفیٰ ٹوئٹر پر شیئر کردیا۔
ٹوئٹر پیغام میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مجھے عمران خان کا پیروکار ہونے پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور پارلیمنٹ کی بیرونی اثرات اور امپورٹڈ حکومت کے ایجنٹوں اور مافیاز سے آزادی کے لیے مرتے دم تک لڑوں گا، ان شاء اللّٰہ
فیصل آباد سے تحریک انصاف کے ایم این اے فیض اللّٰہ کموکا نے بھی قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔
فیض اللّٰہ کموکا نے کہا کہ میں نے اپنا استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی کو بجھوا دیا ہے۔
وہ حلقہ این اے 109 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ کل رات کو سب کو سمجھ آگئی ہوگی کہ پی ٹی آئی کی طاقت کیا ہے۔
اجلاس میں اراکین نے عمران خان کو استعفی نہ دینے کا مشورہ دیا۔
اراکین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایوان میں ڈٹ کر ان کا مقابلہ کرنا چاہیے، میدان خالی نہیں چھوڑناچاہیے۔
فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ پی ٹی آئی نے وزیر اعظم کے انتخاب کے عمل کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے اراکین سے استعفوں پر دستخط لے لیے ہیں۔
اس سے قبل یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شریک اراکین نے استعفوں کا اختیار عمران خان کو دیا ہے۔
ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہماری نشستیں آپ کی امانت ہیں، جب چاہیں استعفے لے لیں۔
اس موقع پر پی ٹی آئی سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ پوری پارٹی یکجا ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔
عمران خان کی آمد کے موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ کل کے پاور شو پر کیا کہیں گے، جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں، عزت دینے والا اللّٰہ ہے۔
دوسری جانب عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس شروع ہوگیا ہے۔
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان کی آمد پر اراکین نے نعرے لگائے۔
تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں پی ٹی آئی کے 100 کے قریب اراکین موجود ہیں۔
اجلاس میں تحریک انصاف کے اراکین کے ساتھ جی ڈی اے، عوامی مسلم لیگ کے ارکان بھی شرکت کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے وزیراعظم کے امیدوار شاہ محمود قریشی بھی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اراکین کے موبائل فونز اور خواتین کے بیگز آج باہر نہیں رکھوائے جا رہے۔
اس سے قبل پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین اور خواتین کو موبائل فونز اور بیگز لے جانے کی اجازت نہیں دی جاتی تھی۔