اسلام آباد (فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی) لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام نے وفاقی حکومت کی ہدایت پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاسپورٹ جاری کردیا ہے اور اب وطن واپس آنے کا فیصلہ انہوں نے خود کرنا ہے۔
دوسرے سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں اپنے مطالبات تسلیم کئے جانے تک دھرنا دینے کا اعلان کر دیا ہے جو عید کے بعد ہی ہوگا جبکہ موجودہ وزیراعظم شہباز شریف اپنی حکومت کی مشکلات اور پیچیدگیوں کے آخری مرحلے سے نکلنے کی کوششوں میں داخل ہوگئے ہیں اور اب حکومت کے استحکام کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔
تاہم ان شخصیات کی جانب سے صرف بیانات اور اعلانات ہی نہیں بلکہ پس پردہ ہونیوالی بعض سرگرمیاں بھی ایسے اشارے دے رہی ہیں کہ عید کے بعد سیاست کا بے وفا اور ہنگامہ خیز موسم ایک بار پھر انگڑائی لے گا لیکن اس مرتبہ بند کمروں اور تاریکی میں ہونے والی سرگرمیوں کی سیاست نہیں بلکہ چوراہوں، سڑکوں، گلیوں اور کھلے میدانوں میں محاذ آرائی اور میدان لگنے کے مناظر دیکھنے میں آئینگے۔
تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے نواز شریف اسیری کے دوران طبیعت کی خرابی کے باعث معالجین کی ہدایت پر علاج کیلئے 19 نومبر 2019 کو لندن روانہ ہوگئے تھے۔