عثمان بزدار کے ساتھ جاتے جاتے ہاتھ ہوگیا، وہ اسمبلی میں ہی موجود تھے اور باہر سے ان کی سیکیورٹی انہيں چھوڑ کر چلی گئی۔
جب میڈيا نے اس بارے میں عثمان بزدار سے پوچھا تو بولے انہوں نے اپنے اسٹاف کو خود اسمبلی سے بھیجا ہے۔
گورنر کی طرف سے بحالی کا سن کر عثمان بزدار نے اپنی کابینہ کا اجلاس بھی بلالیا، سب اکٹھے بھی ہوگئے۔
اجلاس میں حمزہ شہباز کے الیکشن کو متنازع اور غیر قانونی و غیر آئینی بھی قراردے دیا گيا، لیکن عثمان بزدار کے طلب کردہ اس اجلاس کے لیے ارکان کو حکومتی محکمے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ (ایس اینڈ جی اے ڈی) کے بجائے پی ٹی آئی کی جانب سے دعوت دی گئی۔
میاں اسلم اقبال اور مراد راس نےسابق کابینہ کے ارکان کو مدعو کیا۔