کراچی سے لاہور جا کر نکاح کرنے والی دعا زہرا کے والد نے بیٹی کی بازیابی کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ۔
دعا زہرا کے والد کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی ایسٹ،ایس ایچ اوالفلاح اور تفتیشی افسر کودعا زہرا کو بازیاب کرانے کا حکم دیاجائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ تفتیشی افسر دعا زہرا کو ظہیر احمد سے بازیاب کراکے عدالت میں پیش کریں، دعا زہرا اور اسکی فیملی کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
دعا کے والد نے یہ استدعا بھی کی ہے کہ دعا زہرا اور ظہیر احمد کی 17 اپریل کو ہونے والی شادی غیر قانونی قرار دی جائے۔
درخواست گزار کے مطابق دعا کے لاپتہ ہونے والی رات اہلیہ نے بتایا کہ بیٹی لاپتہ ہے، الفلاح تھانے جاکر اس کے اغوا کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرایا۔
والد نے مزید کہا کہ کیس کے تفتیشی افسر نے مقدمے کا چالان تاحال جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش نہیں کیا، سوشل میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ ظہیر احمد نے دعا زہرا سے شادی کرلی ہے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تاریخ پیدائش کے حساب سے نکاح کے وقت دعا زہرا کی عمر 14 سال سے کم تھی، نادرا ریکارڈ کے مطابق بھی اس کی عمر 14 سال سے کم ہے۔
دعا زہرا کے والد نے درخواست میں کہا کہ بیٹی کو بازیاب کروا کروالدین سے ملاقات کرانے کا حکم دیا جائے۔