• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کے نوجوان ہارٹ اٹیک اور فالج کے بڑھتے ہوئے خطرات سے دوچار

شہر قائد میں ذیابطیس یا شوگر کے مرض میں مبتلا نوجوان اور جوان مریضوں میں دل کا دورہ پڑنے اور فالج ہونے کے امکانات بہت زیادہ پائے گئے ہیں کیونکہ ان کی اکثریت ناصرف موٹاپے کا شکار ہے بلکہ ان میں سے اکثر سگریٹ نوشی، ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی زیادتی کا بھی شکار ہیں۔

کراچی میں منعقدہ پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیسن کی جانب سے تیسری سالانہ کانفرنس میں پیش کی گئی ایک تحقیق کے مطابق کراچی میں ذیابطیس یا شوگر کے نئے مریضوں اوسط عمر 30 سے 35 سال ہے، جن کی اکثریت یعنی 77 فیصد مریض موٹاپے کا شکار ہیں۔

اس تحقیق کے مطابق شوگر کے نوجوان اور جوان مریض ناصرف ’اَن کنٹرولڈ‘ (غیر متوازن)  شوگر یا شوگر کی زیادتی کا شکار تھے بلکے ان کے خاندان میں بھی شوگر کا مرض پایا گیا جس کی وجہ سے ان میں جلد دل کا دورہ پڑنے یا فالج ہونے کے امکانات بہت زیادہ پائے گئے۔

اس تقریب کے دوران یہ تحقیقی مقالہ پیش کرنے پر بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائیبیٹالوجی اینڈ اینڈو کرائینولوجی کراچی کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر صائمہ عسکری کو کانفرنس کے دوران پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیسن ریسرچ ایوارڈ سے نوازا گیا۔

پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیسن ریسرچ ایوارڈ (پی سمرا) مقامی دوا ساز ادارے فارمیوو کی مالی معاونت سے شروع کیے گئے ہیں اور اس سال پاکستان بھر سے  نوجوان تحقیق کاروں کو ’پی سمرا‘ ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیسن کے صدر پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ ان کی کانفرنس کا سب سے اہم سیشن پی سمرا ایوارڈ دینے کی تقریب ہے کیونکہ اس میں پاکستان بھر سے نوجوان طلبہ اور ڈاکٹر اپنی نئی تحقیق پیش کرتے ہیں ہیں جو کہ نہایت خوش آئند رجحان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کا آبادی کے لحاظ سے پانچواں بڑا ملک ہے لیکن یہاں پر صحت اور دیگر شعبوں میں تحقیق نہ ہونے کے برابر ہے لیکن امید ہے کہ دوا ساز اداروں کی مالی معاونت سے پاکستان میں طبی تحقیق کا نیا دور شروع ہو جائے گا۔

مقامی دوا ساز ادارے فارمیوو کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر مسعود جاوید کا کہنا تھا کہ اس سال 122 نوجوان ڈاکٹروں اور طلبہ نے اپنے تحقیقی مقالات ایوارڈ حاصل کرنے کے لیے جمع کرائے جن میں سے بیس کو شارٹ لسٹ کیا گیا اور ان میں سے سات کو یہ ایوارڈ دیئے جا رہے ہیں۔

اس موقع پر آغا خان یونیورسٹی کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عینان ارشد، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور کی ڈاکٹر ارم عامر، اسپتال کی ڈاکٹر صائمہ کاظمی، اسپتال پشاور کے ڈاکٹر درخو عاطف، آغا خان یونیورسٹی کے ڈاکٹر حزیفہ اور جناح اسپتال کراچی کی ڈاکٹر رمشا حبیب اللّٰہ کو پی سمرا ایوارڈ سے نوازا گیا۔

انڈس اسپتال کراچی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر عبدالباری خان، ڈاکٹر سومیا اقتدار، اسلام آباد سے ڈاکٹر شہزاد علی خان، ڈاکٹر اقبال آفریدی، پروفیسر عیس احمد، پروفیسر آفتاب محسن سمیت معروف ماہرین صحت نے نوجوان ڈاکٹروں میں ایوارڈز تقسیم کیے۔

صحت سے مزید