• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیمبرج میں تعلیم کے دوران عصمت دری کی دھمکی دی گئی، شکایت پر ڈانٹا گیا

لندن (پی اے) لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اسٹیلا کریزی نے کہا ہے کہ1990میں کیمبرج میں تعلیم کے دوران جب میں طلبہ سیاست لے رہی تھی تو مجھے جنسی طور پر ہراساں کیا گیا اور عصمت دری کی دھمکی دی گئی جبکہ کالج حکام سے شکایت کرنے پر ڈانٹ دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں جنسی ہراسانی کا کلچر اب بھی موجود ہے اور یہ صرف پارلیمنٹ تک ہی محدود نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ کیمبرج یونیورسٹی میں مبینہ زیادتی کے بارے میں وہ پہلی مرتبہ بتا رہی ہیں۔ کیمبرج یونیورسٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسٹیلا کریزی کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کو سن کر شدید صدمہ ہوا اور یونیورسٹی نے حالیہ برسوں کے دوران متاثرہ لوگوں کی شکایت پر کارروائی کرنے اور متاثرین کی مدد کیلئےاقدامات کو بہتر بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جنسی ہراسانی کا پہلا واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ میگڈیلن کالج میں فرسٹ ایئر کی طالبہ تھیں، اس کے بعد 1996 سے 1998 کے دوران واقعات پیش آئے اور جب میں کالج کی اسٹوڈنٹ کالج کے صدر کا الیکشن لڑرہی تھی تو میرے خلاف قابل اعتراض پوسٹرز کی مہم چلائی گئی۔ انھوں نے کہا کہ میں وہ رات نہیں بھول سکتی جب میں کمرے میں ان سب کے ساتھ تھی اور مجھے اجتماعی زیادتی کی دھمکی دی گئی، میرے خلاف پوسٹر لگائے گئے کہ اسے ووٹ مت دنیا کیونکہ یہ لوگوں کے ساتھ سوتی ہے، یہ سب کچھ کیمبرج کالج میں ہوا اور کالج انتظامیہ سے شکایت کی تو انھوں نے مجھے دھمکایا اور مجھ پر الزام تراشی کی کیونکہ وہ غالباً مجھے غلط عورت سمجھ رہے تھے۔ میرے کمرے میں تھوکا گیا، مجھ پر غلاظت پھینکی گئی اور مجھے لوگوں کے سامنے ذلیل کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اب بھی میں ان لوگوں کے چہرے دیکھتی ہوں تو خوفزدہ ہوجاتی ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میں اپنی زندگی میں اس طرح کے تجربات سے گزرنے والی خواتین سے کہنا چاہوں گی کہ ہم آپ کو آپ کا ساتھ دینے کیلئے مل جائیں، آپ کو ایسے لوگ مل جائیں گے جو آپ کے ساتھ کھڑے ہوں، میں جانتی ہوں کہ یہ کام سخت ہے اور اس سے پوری زندگی متاثر ہوتی ہے۔ کیمبر ج یونیورسٹی کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں کسی طرح کی جنسی ہراسانی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور حالیہ برسوں کے دوران یونیورسٹی نے جنسی بدعملی کا شکار ہونے والوں کو مدد فراہم کرنے کیلئے نمایاں اقدام کئے ہیں اور ان واقعات کی رپورٹنگ کے نظام کو بہتر بنایا گیا ہے۔اگر کسی کو کسی بھی طرح کی ہراسانی یا زیادتی کی شکایت ہو تو وہ اس کی رپورٹ کرسکتا ہے، اس کی مدد کی جائے گی اور مناسب کارروائی بھی کی جائے گی۔

یورپ سے سے مزید