• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب کی پہلی مقامی فیچر فلم ’’نورہ‘‘ کی ’الولا‘ کے مقام پر پری پروڈکشن

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کی پہلی مقامی فیچر فلم ’’نورہ‘‘کی پری پروڈکشن، فلم کی عکس بندی کیلئے خوبصورت مقام ’الولا‘کو بھی کھول دیا گیا۔ رفیق زیدی کی تحریر وہدایت میں بننے والی سعودی فیچر فلم ’نورہ‘ کی پری پروڈکشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔اس سلسلے میں بلیک شوگرپکچرز اور نیبراس فلمز کی جانب سے تیاریاں شروع کی جاچکی ہیں اور فلم بندی اگلے مہینے شروع کردی جائے گی۔فلم نورہ فلمسازالزیدی کی پہلی خصوصیت کی حامل فلم ہوگی، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ رفیق زیدی مملکت میں سینما کی نئی لہر کے رکن ہوں گے۔فلمساز الزیدی نے نورہ کے بارے میں تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یہ فلم پہلی گھریلو فیچر فلم بھی ہوگی جسے مکمل طور پر الولا کے مقام پر شوٹ کیا جائے گا۔فلم ’نورہ‘ آرٹ کے ساتھ ہمارے تعلقات اور لوگوں کے درمیان رابطے کے ایک ذریعے کے طور پر ترجمہ کرنے کی اُس طاقت کو تلاش کرتی ہے جو معاشرے میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔یہ فلم 1990کی دہائی کے معاشرے کو اُن رواجوں کو فوکس کرتی ہے جب قدامت پسندی اپنے عروج پر تھی یہاں تک کہ آرٹ اور پیٹنگز کی بھی تمام اقسام پر سخت پابندی عائد تھی۔نورہ گاؤں میں رہنے والی ایک نوجوان دوشیزہ ہے جب اُس پتہ پتہ چلتا ہے کہ اُس کے گاؤں میں نادر نامی ایک آرٹسٹ ہے جوپورٹریٹ بنانے کا ماہر آرٹسٹ ہے تو نورہ اپنا پورٹریٹ بنوانے کے لئےگھر سے نکلتی ہے جہاں آرٹسٹ کا فنکارانہ جذبہ بیدار ہوتا ہے اور وہ نورہ کو ایک خوبصورت دنیا سے متعارف کراتا ہے۔

دل لگی سے مزید