چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ کل ہرحال میں اسلام آباد کے لیے نکلیں گے، کابینہ کا ہمیں روکنے کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پشاور میں پریس کانفرنس کی۔
عمران خان نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جب یہ اقتدار میں نہیں ہوتے تو انہیں جہوریت یاد آ جاتی ہے، اس حکومت اور فوجی آمروں کے درمیان کوئی خاص فرق نہیں، فاشسٹ حکومت کی تاریخ ہمیں معلوم ہے، یہ وہی حربے استعمال کرتے ہیں جو آمر کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ اتنے ہی غیرجمہوری ہیں جتنے فوجی آمرہیں، الیکشن کمیشن ان کی غلام ہے، ہمارے ساڑھے تین سال میں یہ کب سڑکوں پر نکلے؟
عمران خان نے کہا کہ یہ سیاست نہیں جہاد ہے، اگر ملک میں کسی کی جان کو خطرہ ہے تو وہ میری جان کوخطرہ ہے، مجھے اپنی جان کی پرواہ نہیں، ان کی غلامی سے موت بہتر ہے، کل خیبرپختون خوا سے قافلے کی صورت میں اسلام آباد کے لیے نکلوں گا۔
کل خیبرپختون خوا سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا قافلہ لے کر نکلوں گا، کوئی ہمیں روک کر دکھائے، عوام کا سمندر ہوگا یہ کتنے لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں گے، عوام کے سمندر کو کوئی نہیں روک سکتا، ہم نے کوئی غیرقانونی چیزنہیں کی، پر امن احتجاج ہمارا حق ہے، کوئی توڑ پھوڑ کی بات نہیں کی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ خوف انسان کوغلام بناتا ہے، چار ہزار انگریزوں نے چالیس کروڑ ہندوستانیوں پر حکومت کی، کیا ہم ان چوروں کی حکومت تسلیم کریں؟ یہ لوگ کتنے لوگوں کوجیلوں میں ڈالیں گے؟ یہ لوگ اتنے لوگوں کو جیلوں میں نہیں ڈالیں گے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی کو بند کر دیا گیا ہے، اتنی پولیس نہیں کہ وہ اتنے سارے لوگوں کو روک سکے، اسلام آباد کا آئی جی مجرم ہے، اسلام آباد آئی جی کوسزا ہونی چاہیے۔
انہوں نے گزشتہ رات جسٹس ناصرہ اقبال کے گھر پر چھاپے سے متعلق کہا کہ ناصرہ اقبال کے گھر پر چھاپا مارا گیا جس کی ویڈیو دیکھی ہے، عدلیہ اور نیوٹرلز سے پوچھتا ہوں کہ کون سی حکومت اس طرح کرتی ہے، کوئی جمہوری حکومت اس طرح نہیں کرتی۔
عمران خان نے کہا کہ حماد اظہرکے گھر پر حملہ کیا گیا، پاکستان کے ساتھ کونسی غداری ہو رہی ہے۔
’حکومت گرانے کی کئی مرتبہ کوشش کی گئی‘
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ آج ملک میں فیصلہ کن وقت ہے کئی مرتبہ ہماری حکومت گرانے کی کوشش کی گئی تھی ہم نے ایسا کچھ نہیں کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے 126 دن کا دھرنا دیا، ہم نے کبھی لڑائی نہیں کی، اب یہ فیصلہ ہوگا کہ کس طرح کا پاکستان ہوگا۔
انہوں نے حکومتی رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دیر پہلے پریس کانفرنس کرنے والے مجرم تھے، یہ لوگ اپنے کرپشن کے کیسزختم کرانا چاہتے ہیں، یہ مجرم ملک کے فیصلے کر رہے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ نیوٹرل، ججز اور وکلا کو پیغام دیتا ہوں کہ فیصلہ کن وقت ہے، پوری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، ہم نے واضح کہا کہ پرامن احتجاج ہوگا، پرامن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے، اگر اجازت دی گئی توعدلیہ کی ساکھ ختم ہوجائے گی۔
عمران خان نے کہا ہے کہ کسی کے لیے نیوٹرل رہنے کی گنجائش نہیں، جونیوٹرل کہتے ہیں آپ کا حلف ہے پاکستان کی سالمیت،خوداری کو تحفظ کرنا، ملک تباہی کی طرف جاتا ہے تو آپ بھی ذمہ دار ہوں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں، شریف لوگوں کے گھروں پرحملے کیے جارہے ہیں، کیا ہماری عدلیہ ان اقدامات کی اجازت دے گی؟
عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے خوف ہے کہ ہفتوں میں ہم سری لنکا جیسے حالات کی طرف جارہے ہیں۔
جب الیکشن کا اعلان ہوگا توہم اپنی کارکردگی کا بتائیں گے، سب کو پتا ہے حکومت سے سنبھالا نہیں جا رہا، واضح ہو گیا کہ ان کا تجربہ کرپشن کرنے کا تھا معیشت چلانے کا نہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کل، 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی کال دے رکھی ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں 25 مئی کو اسلام آباد میں ملوں گا، ہم سری نگر ہائی وے پر دوپہر تین بجے ملیں گے، اپنی جان کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم کسی صورت ان کو قبول نہیں کریں گے، جتنی دیر اسلام آباد میں رہنا پڑا رہیں گے، ایکس سروس مین کو بھی اسلام آباد آنے کی دعوت دے رہا ہوں۔