• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اعدادوشمار کے مطابق نوجوانوں میں ڈپریشن خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے۔ ایک شخص میں ڈپریشن کی علامات اس وقت ظاہر ہو سکتی ہیں جب وہ نوجوانی میں قدم رکھتا ہے۔ شاید وہ بہت زیادہ یا بہت کم سونے لگے اور شاید اس کی بھوک یا وزن بہت بڑھ جائے یا کم ہو جائے۔ شاید وہ مایوس اور اداس رہنے لگے اور خود کو بالکل بےکار خیال کرنے لگے۔ 

یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ دوسروں سے ملنا جلنا چھوڑ دے، کسی کام پر دھیان نہ دے پائے، چیزوں کو یاد نہ رکھ پائے اور خودکشی کرنے کے بارے میں سوچنے لگے یا خودکشی کرنے کی کوشش کرے۔ ڈپریشن کی کچھ علامات ایسی بھی ہو سکتی ہیں جن کے بارے میں ڈاکٹر نہیں بتا سکتے کہ یہ کیوں ظاہر ہو رہی ہیں۔ 

جب ایک ماہرِنفسیات کو لگتا ہے کہ ایک شخص ڈپریشن میں مبتلا ہے تو وہ دیکھتا ہے کہ اس میں ڈپریشن کی کون سی علامات ہفتوں تک رہتی ہیں اور اس کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرتی ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق ڈپریشن 10 سے 19 سال کی عمر کے لڑکوں اور لڑکیوں میں بیماریوں اور معذوری کی ایک بڑی وجہ ہے۔

نوجوانوں میں ڈپریشن کی چند وجوہات

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق ڈپریشن کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے کہ دوسروں کا برتاؤ، ذہنی دباؤ یا جسم میں ہونے والی تبدیلیاں۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ اگر ماں باپ میں سے کسی کو ڈپریشن ہے تو بچے بھی ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔ 

اس کی وجہ وہ جینز ہوتے ہیں جو ماں باپ سے بچوں میں منتقل ہوتے ہیں اور بچوں کے دماغ میں ہونے والے کیمیائی عمل کو متاثر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ دل کی بیماریاں، ہارمونز میں ہونے والی تبدیلیاں اور لمبے عرصے تک منشیات یا کچھ خاص ادویات کا استعمال بھی ایک شخص کو ڈپریشن میں مبتلا کر سکتا ہے یا اس کے ڈپریشن کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

ذہنی دباؤ

تھوڑا بہت ذہنی دباؤ صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر ایک شخص حد سے زیادہ ذہنی دباؤ کا شکار رہتا ہے تو یہ اس کی جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بہت خطرناک ہو سکتا ہے۔ چونکہ ایک نوجوان کے ہارمونز میں تبدیلیاں ہو رہی ہوتی ہیں اس لیے حد سے زیادہ ذہنی دباؤ اسے آسانی سے ڈپریشن میں مبتلا کر سکتا ہے۔

ذہنی دباؤ کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جو ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہیں، مثلاً ماں باپ میں علیحدگی، کسی عزیز کی موت، جسمانی یا جنسی بدسلوکی، کوئی سنگین حادثہ، بیماری یا سیکھنے کی صلاحیت کی کمی جس کی وجہ سے ایک بچہ خود کو دھتکارا ہوا محسوس کرتا ہے۔ بچوں میں ڈپریشن کی ایک وجہ ماں باپ کی بڑی بڑی توقعات بھی ہو سکتی ہیں جیسے کہ یہ توقع کرنا کہ بچے اسکول میں بہترین کارکردگی دکھائیں۔

اس کے علاوہ بچے تب بھی ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں جب انہیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، جب وہ مستقبل کے بارے میں پریشان رہتے ہیں، جب وہ یہ سمجھ نہیں پاتے کہ ان کے ماں باپ کس بات پر کیسا ردِعمل دکھائیں گے یا جب ان کے ماں باپ میں سے کوئی ڈپریشن کا شکار ہونے کی وجہ سے انہیں پیارومحبت نہیں دے پاتا۔ لیکن اگر کوئی بچہ ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے تو وہ اس سے کیسے نکل سکتا ہے؟

صحت کا خیال

اگر آپ ڈپریشن میں مبتلا ہیں تو اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کا خیال رکھنے کے لیے ضروری اقدامات اُٹھائیں۔ مثال کے طور پر صحت بخش غذا کھائیں، نیند پوری کریں اور باقاعدگی سے ورزش کریں۔ اس بات کا جائزہ لیں کہ کن باتوں کی وجہ سے آپ کو ڈپریشن ہوتا ہے اور ان سے بچنے کی کوشش کریں۔ اپنے خیالات اور احساسات کو ایک ڈائری میں لکھیں۔

والدین کیلئے کچھ مشورے

یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ اگر آپ کا بچہ ڈپریشن کا شکار ہے تو شاید اسے اپنے احساسات کا اظہار کرنا مشکل لگے یا شاید وہ یہ نہ سمجھ پائے کہ اس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ ڈپریشن کی علامات سے واقف نہ ہو۔

٭ ڈپریشن کے دوران نوجوانوں کا ردعمل بڑوں سے مختلف ہوسکتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے بچے کا روّیہ اور مزاج بدل جائے، وہ بہت زیادہ یا بہت کم کھانے لگے، بہت زیادہ یا بہت کم سونے لگے یا لوگوں سے ملنا جلنا چھوڑ دے۔ ان تبدیلیوں کو نظرانداز نہ کریں، خاص طور پر اگر یہ ہفتوں تک رہیں۔

٭ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا بچہ واقعی ڈپریشن کا شکار ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

٭ اپنے بچے کی مدد کریں کہ وہ ڈاکٹر کی بتائی ہوئی دوائیاں باقاعدگی سے لے اور اس کی ہدایات پر عمل کرے۔ اگر آپ کو محسوس ہو کہ بچے کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آ رہی یا دوائیوں کی وجہ سے اس کی صحت کو کوئی نقصان ہو رہا ہے تو اس بارے میں ڈاکٹر کو بتائیں۔

٭ گھر میں کھانا کھانے، ورزش کرنے اور سونے کا اچھا معمول بنائیں۔

٭ اپنے بچے کے ساتھ کُھل کر بات چیت کریں اور ڈپریشن کی وجہ سے پیدا ہونے والے منفی احساسات پر قابو پانے میں اس کی مدد کریں۔

٭ ڈپریشن کی وجہ سے ایک شخص تنہائی یا شرمندگی محسوس کر سکتا ہے یا خود کو بےکار خیال کر سکتا ہے۔ لہٰذا اپنے بچے کو اپنی محبت کا یقین دِلاتے رہیں۔

لڑکیوں میں ڈپریشن

لڑکوں کی نسبت لڑکیاں ڈپریشن کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ اس کی ایک وجہ وہ ذہنی دباؤ ہو سکتا ہے، جس کا لڑکیوں کو اکثر سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پروفیسر شارون ہرش لکھتے ہیں، ’’جب ایک شخص کو باہر کی خوف ناک دنیا کے ساتھ ساتھ اپنے اندر کی دنیا سے بھی لڑنا پڑتا ہے تو وہ سخت الجھن کا شکار ہو جاتا ہے اور ٹوٹ جاتا ہے‘‘۔

اس کے علاوہ لڑکیوں پر اس بات کا بھی گہرا اثر ہو سکتا ہے کہ فلموں اور ڈراموں وغیرہ میں ایک خوبصورت اور پرکشش جسم کو کس طرح پیش کیا جاتا ہے، اس وجہ سے ان لڑکیوں کے ڈپریشن میں مبتلا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، جو یہ سمجھتی ہیں کہ وہ اتنی خوب صورت نہیں ہیں یا جن کو اپنے دوستوں میں مقبول ہونے کی فکر لگی رہتی ہے۔

صحت سے مزید