ایم این اے عامر لیاقت حسین نے اپنے انتقال سے چار دن پہلے انسٹاگرام پر آخری پوسٹ شیئر کی تھی۔
عامر لیاقت حسین نے اپنے تصدیق شدہ انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنی ایک ویڈیو شیئر کی تھی جو کہ مختلف تصاویر کی مدد سے بنائی گئی تھی۔
ویڈیو کے بیک گراؤنڈ میں عامر لیاقت حسین کی آواز میں ایک تحریر چل رہی تھی۔
عامر لیاقت حسین کی آواز میں پڑھی گئی تحریر:
لوگ ہر موڑ پر رُک رُک کر سنبھلتے کیوں ہیں؟
اتنا ڈرتے ہیں تو پھر گھر سے نکلتے کیوں ہیں؟
نیند سے میرا تعلق ہی نہیں برسوں سے
خواب آ آکر میری چھت پہ ٹہلتے کیوں ہیں؟
میں نہ جگنو ہوں، دیا ہوں، نہ کوئی تارا ہوں
روشنی والے میرے نام سے جلتے کیوں ہیں؟
عامر لیاقت حسین کی اس پوسٹ پر 61 ہزار سے زائد ویوز آئے تھے جبکہ اُنہوں نے کمنٹ سیکشن بند کیا ہوا تھا۔
واضح رہے کہ ایم این اے عامر لیاقت حسین کراچی میں انتقال کر گئے، اسپتال منتقلی کے بعد ڈاکٹرز نے اُن کی موت کی تصدیق کی۔
عامر لیاقت حسین کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے معائنے کے بعد انتقال کی تصدیق کی، جبکہ ان کے ڈرائیور جاوید نے پہلے ہی موت کی تصدیق کردی تھی۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت حسین کو جب اسپتال لایا گیا تو وہ انتقال کر چکے تھے، عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا۔