• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گستاخانہ بیانات، بھارت میں مظاہرے، پولیس کی فائرنگ، لاٹھی چارج، 2 مسلمان شہید، درجنوں زخمی

نئی دہلی (اے ایف پی /جنگ نیوز )بھارت میں گستاخانہ بیانات کیخلاف احتجاج کا سلسلہ نہ رک سکا ہفتے کے روز بھی کئی ریاستوں میں بی جے پی رہنما نوپور شرما کی گرفتار ی کیلئے مظاہرہ کیا گیا ، رانچی میں فائرنگ سے دو مسلمان شہیدہوئے جبکہ مختلف ریاستوں سے سیکڑوں افراد کو پولیس نے گرفتار بھی کرلیا۔

پولیس اور مظاہرین کے درمیان کئی مقامات پر خونریز جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد پولیس نے فائرنگ اور لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ شیلنگ بھی کی ، ہفتےکو ایک بھارتی پولیس اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ جھاڑکنڈ کے شہر رانچی میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مجبوراً فائر کھولنا پڑا۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ اس دوران چند کو گولیاں بھی لگیں اور دو کی موت واقع ہو گئی۔ ریاست اتر پردیش کے شہر پریاگ راج میں پرتشدد مظاہرے ہوئے جن میں پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا بھی استعمال ہوا۔

اترپردیش کے اعلیٰ پولیس اہلکار پراشنٹ کمار نے بتایا کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں ہفتے کو ہونے والے مظاہروں کے دوران 109 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جمعے کو بھار ت کے مختلف شہروں میں گستاخانہ تبصروں کے خلاف پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ریاست جھاڑکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا جس میں چند اہلکار زخمی ہوئے، تاہم پولیس کے مطابق صورتحال اب قابو میں ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھی کئی مقامات پر مظاہرے ہوئے اور حکمران جماعت بھارتیا جنتا پارٹی کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔

وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں بھی مظاہرے ہوئے جن میں بچوں نے بھی حکومت مخالف پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ گستاخانہ تبصرے کرنے والی بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو گرفتار کیا جائے۔

اہم خبریں سے مزید