لاہور(اے پی پی، جنگ نیوز)پاکستان نےاو آئی سی سے بھارت میں اسلامو فوبیا کی صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسلامی تعاون کی تنظیم(او آئی سی) وزرائے خارجہ کونسل کے سربراہ کی حیثیت سے اتوار کو اسلامی تعاون کی تنظیم(او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل حسین ابرہیم طحہٰ سے ٹیلیفون پر رابطہ کرکے بھارت میں مسلمانوں کی جان، مال، عزت اور مذہبی آزادی کے تحفظ کیلئے کوششیں تیز کرنے پر زور دیا۔
دونوں رہنمائوں نے اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان سے نمٹنے کیلئے اجتماعی اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ توہین آمیز بیانات اور بھارتی مسلمانوں پر تشدد کے مسلسل واقعات پر گہری تشویش ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابرہیم طحہٰ کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا، بھارت میں مسلم مخالف کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ نے بھارت میں مسلمانوں کے تحفظ کیلئے کوششیں تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی بھارت میں اسلاموفوبیا کی بگڑتی صورتحال کا فوری نوٹس لے، بی جے پی رہنماؤں کے توہین آمیز بیانات سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے وضاحت کی کوشش، اور ذمہ دار افراد کیخلاف تاخیر سے کی جانے والی ’انضباطی‘ کارروائی، مسلم دنیا کے درد اور اضطراب کو کم نہیں کر سکتے۔
انہوں نے تضحیک آمیز کلمات کیخلاف نماز جمعہ کے بعد پرامن احتجاجی مظاہروں کے دوران بھارتی حکام کی جانب سے ناروا سلوک کی بھی شدید مذمت کی جو کہ مسلمانوں پر بھارتی حکومت کے جاری ظلم و ستم کا تازہ ترین مظہر ہے۔
وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اس کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کی جان، مال، عزت، جائیداد، ثقافت، ورثے اور مذہبی آزادیوں کے تحفظ کیلئے اپنی کوششیں تیز کریں۔
انہوں نے تنظیم پر زور دیا کہ وہ ہندوستان میں اسلامو فوبیا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے توہین آمیز بیانات اور بھارتی مسلمانوں پر تشدد کے مسلسل واقعات پرگہری تشویش کا اظہار کیا.
او آئی سی کو اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے اجتماعی اقدامات اٹھانا ہونگے۔
دونوں رہنمائوں نے اسلامو فوبیا پر اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں اور اعلانات کی یاددہانی کرائی اور ہندوستان میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے اور ہندوستانی مسلمانوں کی تکالیف کو کم کرنے کی راہ تلاش کرنے کیلئے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔