• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موسم گرما میں جب گرمی اپنے زوروں پر ہوتی ہے تو اکثر ہمارے کانوں میں ’’کالے کالے فالسے۔۔۔کھٹے میٹھے فالسے‘‘ کی آواز پڑتی ہے۔ فالسے کا نام سنتے ہی اس کا کھٹا میٹھا ذائقہ منہ میں محسوس ہوتا ہے۔ قدرت کا عطا کردہ یہ پھل ناصرف ذائقہ دار ہوتا ہے بلکہ اس کی افادیت بھی اتنی ہی زیادہ ہے۔ فالسہ کو سپرفوڈ بھی کہا جاتا ہے۔ 

غذائی اور طبی فوائد کے حامل اس پھل میں وٹامن اے، بی اور سی کے علاوہ پروٹین، نشاستہ، فولاد، کیروٹین، آیوڈین، پوٹاشیم اور کیلشیم موجود ہوتےہیں۔ ماہرین غذائیت کے مطابق 100گرام فالسے میں 72 کیلوریز، 15ملی گرام کاربوہائیڈریٹس، 81ملی گرام موئسچر، 129ملی گرام کیلشیم اور 3ملی گرام آئرن پایا جاتا ہے جبکہ اس میں پروٹین ، فیٹ اور منرلز کی تعداد ایک ملی گرام ہوتی ہے۔

فالسے کی اقسام

ایکویٹر (Equator) کے قریب واقع ممالک میں فالسہ بکثرت پایا جاتا ہے۔ ہمارے خطے میں دو قسم کے فالسے پائے جاتے ہیں۔ ایک قسم دیسی فالسہ یا فالسہ شربتی کہلاتی ہے، جس کا پودا جھاڑی نما اور دو سے چھ فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔ دیسی فالسہ پکنے پرچاشنی دار میٹھا ہو تا ہے اور اس میں رس کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔ 

دوسری قسم فارمی فالسہ یا فالسہ شکری کہلاتی ہے، جس کا درخت شہتوت کے درخت کے سائز کے برابر تقریباً8 سے 10فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔ فارمی فالسہ شروع میں ترش ہوتا ہے لیکن پکنے پر یہ میٹھا ہوجاتا ہے۔ اس میں رس کی مقدار دیسی فالسہ کے مقابلے میں نسبتاً کم ہوتی ہے۔

دل کی صحت

ورم امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ہے جبکہ فالسے کو ورم کش ماناجاتا ہے۔ اس کا شربت اختلاجِ قلب اور دل کی تیز دھڑکن (خفقان) میں بے حد مفید ہے۔ اس میں موجود وٹامن بی 1 دل کے افعال کو مستحکم رکھنے اور وٹامن بی 3 دل کی شریانوں اور میٹابولزم کے نظام کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ کولیسٹرول کی سطح کا توازن بھی قائم رہتا ہے۔

خون کی صفائی

فالسے کا استعمال خون کی جملہ خرابیوں کو دور کرتا، جسم کو صاف خون فراہم کرتا، فاسد مادے کو ختم کرتا اور جگر کے افعال درست کرتا ہے۔ خون میں خراب مادے سے بننے والے پھوڑے پھنسیوں کو روکتا ہے۔ آئرن کی کمی سے انیمیا کے شکار مریض اس کمی کو پورا کرنے کے لیے فالسے کھائیں۔ فالسے میں موجود آئرن انیمیا سے نجات دلانے میں کسی حد تک مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

ذیابطیس

فالسے میں مٹھاس انتہائی کم ہوتی ہے، اسی لیے پاکستان جرنل آف فارماسوٹیکل سائنسز کے مطابق ذیابطیس کے مریض بھی اس پھل سے لطف اٹھا سکتے ہیں۔ فالسہ استعمال کرنے سے بلڈ شوگر کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔

پیٹ اور آنتوں کے امراض

گرمی میں پیٹ اور آنتوں کے امراض میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے، خود کو ان بیماریوں میں مبتلا ہونے بچانے کے لیے فالسہ استعمال کریں۔ فالسہ معدہ اورجگر کو طاقت دیتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق فالسے میں اینٹی مائیکروبیل اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہونے کے سبب یہ معدے کی صحت کے لیے ایک مؤثر غذا ہے۔ 

اس کا شربت پیٹ کے درد، ہیضہ، اسہال کی کیفیت، بخار اور ہیٹ اسٹروک میں فائدہ مند ہے۔ صبح کے وقت فالسے کا شربت پینے سے معدے اور آنتوں کی صحت پر مثبت اثرات پڑتے ہیں، ہاضمہ درست رہتا ہے اور گرمیوں میں ڈائریا اور ہیضے جیسی بیماریوں سے نجات ملتی ہے۔ انسائیکلو پیڈیا آف میڈیسنل پلانٹس کے تحت فالسہ نظام ہاضمہ کو بہتر کرتے ہوئے جسم کو ٹھنڈک پہنچاتا اور پانی کی کمی دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔

جِلد کیلئے مفید

اس کی جامنی رنگت دراصل ایک اینٹی آکسیڈنٹ ’ایتھوسیان‘ ہے، جو جِلد میں لچک پید اکرنے والے کیمیکل ہارمون کولاجن کو تحفظ فراہم کرتاہے ،جس سے جِلد جوان رہتی ہے۔ فالسہ کھانے سے چونکہ خون صاف ہوتا ہے، لہٰذا اس سے جِلد کی چمک دمک میں اضافہ ہوتا ہے۔

شدید گرمی میں استعمال

موسمِ گرما میں ہیٹ ویو اور لُو چلنا عام بات ہے، جس سے کئی افراد متاثر ہوتے ہیں۔ تپش اور لُو چلنے کے باعث بہت زیادہ پسینہ آتا ہے، جس کے باعث جسم سے سوڈیم بھی زیادہ خارج ہوتا ہے۔ فالسہ استعمال کرنے سے گرمی کی شدت کم محسوس ہوتی ہے جبکہ لُو لگنے اور ڈی ہائیڈریشن سے بچاؤ بھی ممکن ہے۔ گرمی کے بخا ر کو دور کرنے میں فالسہ انتہائی مددگار رہتا ہے۔

اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات

فالسے کا استعمال پیشاب کی جلن دور کرتا ہے ۔ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی وجہ سے یہ یورینری ٹریک انفیکشن (UTI) کی شکایت میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور اس پھل کے استعمال سے کینسر کے خطرات کو بھی کم کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ، خواتین کی مخصوص بیماریوں میں انتہائی مفید ہے۔

ہڈیوں کی مضبوطی

فالسہ کیلشیم حاصل کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہے ۔ اس میں کیلشیم کی کافی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو ہڈیوں کو صحت مند بنانے کے لیے ضروری جزو ہے۔ ہڈیاں اگر صحت مند ہوں گی تو عمر بڑھنے سے ہڈیوں کی کثافت کم ہونے کا خطرہ بھی کم ہوگا۔

جسمانی توانائی

فالسے میں پوٹاشیم اور پروٹین موجود ہوتا ہے، جو مسلز کے افعال کو بہتر کرنے کے ساتھ ان کو مضبوط بنانے میں مددگار ہوتے ہیں۔ پروٹین سے جسم کو زیادہ توانائی کے حصول میں مدد ملتی ہے۔ اس میں موجود وٹامن اے اور وٹامن بی 1 عمر کے ساتھ مسلز میں آنے والی کمزوری سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

تپ دق

فالسے کا استعمال تپ دق میں انتہائی مفید ہے۔ یہ اس بیماری میں مبتلا مریضوں کی سانس لینے میں دشواری کو دور کرتا ہے۔ یہ عام نزلہ زکام میں بھی ریلیف پہنچانے کا باعث بن سکتا ہے۔

صحت سے مزید