نئی دہلی (اے ایف پی /جنگ نیوز )بھارت بھر میں فوج میں بھرتیوں کے نئے نظام کیخلا ف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا، مظاہرین حکومت کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں، بھارتی عوام نے فوج میں 4 سالہ مدت کیلئے بھرتی کے نئے نظام کو مسترد کرتے ہوئے جمعرات کو شدید احتجاج کیا، تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج میں بھرتیوں کیلئےمتعارف کرائے گئے نئے نظام کے خلاف سیکڑوں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں اور ریلوے لائن بلاک کردیں جبکہ ٹرین کو بھی آگ لگادی جس سے ایک بوگی جل گئی۔ اس کے بعد کئی ٹرینیں منسوخ بھی ہوگئیں، اگنی پتھ یا آگ کا راستہ نامی پروگرام جس کی رونمائی جمعرات کو ہی کی گئی تھی کا مقصد یہ ہے کہ ساڑھے 17سے 21برس کی عمر کے درمیان نوجوانوں کو فوج میں بھرتی کیا جائے۔اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ تنخواہ اور پینشن کی مد میں فوج کے اخراجات کو کم کیا جائے کیونکہ اس پر نصف سے زیادہ بجٹ لگ جاتا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی مدد سے فوج میں نوجوانوں کی نمائندگی بھی بڑھے گی لیکن نوجوانوں کا کہنا ہے کہ یہ سکیم ایک دھوکہ ہے جس کا مقصد نوکریاں اور دیگر مواقع پیدا کرنا نہیں ہے۔ مظاہرہ کرنے والے بدھ کو نعرے لگا رہے تھے کہ ہمیں نوکریاں دو یا ہمیں مار دو۔اس پروگرام پر کئی فوجی جرنیلوں اور دفاعی ماہرین نے بھی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے فوج کا ڈھانچہ کمزور ہو سکتا ہے اور اس سے قومی سلامتی پر سنجیدہ نوعیت کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ،برطانوی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رواں ہفتے فوج میں 13لاکھ 80ہزار بھرتیوں کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد اہلکاروں کی اوسط عمر کم کر کے پینشن اخراجات کم کرنا تھا۔