• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اتنی مہنگی شلوار خریدنے کی استطاعت صرف مریم نواز ہی رکھتی ہیں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)فیشن کرنے اورنت نئے کپڑے پہننے کی خواہش توتقریباًسبھی رکھتے ہیں لیکن لگتا ہے پاکستانی ڈیزائنرز نے ٹھان لی ہے کہ غریب کا تو ذکرہی کیا، وہ اپنی برانڈ مڈل کلاس افرادکی پہنچ سے بھی دوررکھیں گے۔پاکستانی عوام کی اکثریت بہت زیادہ مہنگے کپڑے خریدنے کی سکت نہیں رکھتی اور یہی وجہ ہے کہ ایک سادہ شلوارکی قیمت نے ان کے اعصاب پربجلی گرادی۔ٹوئٹرپرایک شلوارکی قیمت ’’ہاٹ ٹاپک‘‘بنا ہوا ہے، بحث کا آغاز اسے خریدنے میں دلچسپی رکھنے والی صارف کی ٹویٹ سے ہوا جس میں مذکورہ برانڈ سے استفسار کیا گیا ہے کہ جوڑا کتنے میں ملے گا؟، برانڈ نے یہ فیشن شوٹ ماہرہ خان سے کروایا ہے۔جواب میں قمیض کی قیمت ڈیڑھ لاکھ اور شلوار40ہزارکی بتانے کےعلاوہ یہ آفربھی دی گئی کہ دوپٹہ بھی دستیاب ہے لیکن ’’ہلکا والا‘‘ 60 ہزار اور ”بھاری والا“ صرف 2 لاکھ میں ملےگا۔یہ دکھڑا رونے کے بعد کہ اتنی مہنگی شلوارکون خریدتا ہے، صارفین نے بھی تبصروں میں اپنا خوب حصہ ڈالا۔انہیں لگتا ہے کہ اتنی مہنگی شلوار خریدنے کی استطاعت صرف مریم نواز ہی رکھتی ہیں۔ایسی فرمائش سن کرتو محظوظ ہی ہوا جاسکتا ہے۔معصوم صارفین کو یہ خوش فہمی بھی لاحق ہوئی کہ ڈیزائنرنے غلطی سے شرٹ ، دوپٹے اور شلوارسبھی کی قیمت میں ایک ایک صفراضافی لگادیا ہے۔دل جلے صارفین نے احسن اقبال کو ٹیگ کرکے شکوہ کیا کہ چائے کی پیالیاں کم کروارہے ہیں لیکن کیا آپ کو یہ “دہشتگردی” نظرنہیں آتی۔ان کی خواہش بھی سن لیجئے۔ہیوی دوپٹے کے بجائے ہیوی بائیک خریدنے کا آئیڈیا بھی برانہیں۔

دل لگی سے مزید