لاہور قلندرز نے اپنے کپتان اور سپر اسٹار شاہین شاہ آفریدی کو ایسا تحفہ دے دیا جسے وہ مدتوں یاد رکھیں گے لاہور میں ایک سادہ تقریب میں شاہین آفریدی کو تحفہ دے کر ان کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔ اس سے قبل لاہو ر قلندرز نے فاسٹ بولر زمان خان کو گھر کا تحفہ دیا تھا۔ پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز لاہور قلندرز کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ یہ ٹیم ٹورنامنٹ کے چند ہفتے ایکشن میں نہیں ہوتی بلکہ پورے سال اس فرنچائز کی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔
چند دن پہلے لاہور قلندرز نے اپنے کپتان شاہین شاہ آفریدی کو مہنگی گاڑی دے کر ایک نئی روایت قائم کی دیگر ٹیموں سے برتری حاصل کرلی۔ رانا عاطف سے ملاقات میں شاہین شاہ اکثر اس گاڑی کی تعریف کرتے تھے پھر جب لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو ہراکر پاکستان سپر لیگ کا ٹائیٹل جیتا اسی وقت قلندرز نے شاہین کو یہ گاڑی دینے کا اعلان کیا تھا۔ پی ایس ایل کی چیمپئن لاہور قلندرز کے کپتان شاہین آفریدی کے اعزاز میں تقریب میں قلندرز کی انتظامیہ کی جانب سے جدید ماڈل کی مہنگی گاڑی تحفے کے طور پر دی گئی۔
سی ای او عاطف رانا کا کہنا ہے کہ شاہین آفریدی نے ہمارے ساتھ کیرئیر کا آغاز کیا ہم ان پر ہمیشہ یقین رہا ہے ۔اس یقین کی وجہ سے ہم نے انہیں لاہور قلندرز کی کپتانی کی ذمہ داریاں دیں۔ ہم شاہین آفریدی کی پرفارمنس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ شاہین آفریدی کا کہنا ہے کہ میں جب بھی اپنی ٹیم سے کھیلتا ہوں تو فخر محسوس کرتا ہوں ٹیم میں ہر کسی نے مجھے بہت سپورٹ کیا اورمجھے قیادت سونپی گئی۔
جس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ڈائریکٹر آپریشنز عاقب جاویدنے کہا کہ وہ اچھی مہارت، قسمت اور شخصیت کے مالک ہیں، ہمیں شاہین آفریدی پر فخر ہے۔ عاطف رانا کہتے ہیں کہ شاہین شاہ آفریدی ہمارے ہیرو ہیں، قلندرز نے انہیں اوپر لانے میں اہم کردار ادا کیا، اب جبکہ انہوں نے ہماری تمام ناکامیوں کا ازالہ کرتے ہوئے ہمیں چیمپین بنوایا تو ہم پر لازم تھا کہ ہم انہیں ایسا تحفہ دیں جو ان کے شایان شان ہو۔ لاہور قلندرز کو پی ایس ایل کے ساتویں سیزن کا دوسرا ایلیمنیٹر ہمیشہ یاد رہے گا کہ ہوم گراؤنڈ میں ہوم کراؤڈ کے سامنے اپنے اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے اس نے 168 رنز کا کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے اسلام آباد یونائیٹڈ کو چھ رنز سے ہرا دیا۔
لاہور قلندرز نے دوسری مرتبہ پاکستان سپر لیگ کا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ لاہور قلندرز اس سے قبل 2020 میں فائنل کھیلی تھی جس میں اسے کراچی کنگز نے ہرایا تھا۔ساتویں ایڈیشن میں لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو پچھاڑ کر پہلی مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کر لیا، ایونٹ کے دوران کوالیفائر راؤنڈ میں ہار کا بدلہ بھی لے لیا، شاہین شاہ آفریدی پاکستان سپر لیگ سمیت کسی اہم ٹی ٹوئنٹی لیگ جیتنے والے کم عمر کپتان ہیں۔ شاہین شاہ آفریدی نے 21 سال کی عمر میں بطور کپتان پی ایس ایل ٹرافی جیتی جبکہ اس سے قبل آسٹریلیا کےاسٹیو اسمتھ نے 2012 میں 22 سال کی عمر میں سڈنی سکسرز کیلئے بگ بیش ٹرافی اٹھائی تھی۔
اس کے علاوہ پی ایس ایل میں اس سے قبل محمد رضوان نے 28 سال کی عمر میں بطور کپتان ٹورنامنٹ جیتا تھا۔شاہین شاہ آفریدی نے 21 سال کی عمر میں بطور کپتان پی ایس ایل ٹرافی جیتی ہے جبکہ اس سے قبل آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ نے 2012 میں 22 سال کی عمر میں سڈنی سکسرز کیلئے بگ بیش ٹرافی اٹھائی تھی۔اسی ٹورنامنٹ میں شاہین آفریدی کی بیٹنگ صلاحیتیں دیکھنے میں آئیں۔ قذافی ا سٹیڈیم میں شائقین کو ان کا نیا روپ اس وقت دیکھنے کو ملا جب وہ اپنی جارحانہ بیٹنگ کے ذریعے لاہور قلندرز کو یقینی شکست سے بچاتے ہوئے میچ کوسپر اوور میں لے گئے۔
تاہم پشاور زلمی نے اس میچ میں فتح حاصل کی۔یہ اس پی ایس ایل میں پہلا میچ ہے جس کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا ہے۔ لیکن پی ایس ایل میں اب تک چار میچز سپر اوور تک گئے ہیں اور ان میں تین میچز لاہور قلندرز کے ہیں۔ پشاور زلمی کے خلاف میچ کے آخری اوور میں لاہور قلندرز کو جیتنے کے لیے 24 رنز درکار تھے اور کوئی بھی یہ نہیں سوچ سکتا تھا کہ ٹیل اینڈر شاہین آفریدی انہونی کو ہونی میں بدل سکتے ہیں لیکن محمد عمر کی گیندوں پر ان کے تین چھکوں اور ایک چوکے نے میچ کو ٹائی کر دیا تھا۔
لاہور قلندرز کی پی ایس ایل میں کارکردگی میں کئی ماہرین تنقید کرتے تھے اسی طرح کی تنقید اس وقت بھی کی گئی جب شاہین کو کپتان بنایا گیا لیکن شاہین شاہ نے کپتان بن کر ٹیم میں ایک نئی روح پھونک دی۔ ٹورنامنٹ جیتنے کے بعد پاکستان سپر لیگ 7 کی فاتح لاہور قلندرز کی ٹیم اور انتظامیہ شاہین آفریدی کے والد کی دعوت پر لنڈی کوتل پہنچ گئی۔ قبل ازیں لاہور قلندرز کا چھ سال کا انتظار آخرکار ختم ہوا تھا، اس ٹیم نے ملتان سلطانز کو 42 رنز سےبآسانی شکست دے کر پہلی مرتبہ پاکستان سپر لیگ کی ٹرافی اپنے نام کی تھی۔
لاہور کے نئے کپتان اور سال 2021 کے کرکٹر آف دی ایئر شاہین شاہ آفریدی کی قیادت کی جتنی تعریف کی جائے اتنی کم ہے، لیکن اس مرتبہ لاہور کی بولنگ کے ساتھ ساتھ بیٹنگ بھی بہترین رہی اور تمام ہی شعبوں میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا۔
لاہور قلندرز نے ٹورنامنٹ جیتنے کے بعد اپنی سرگرمیاں ختم نہیں کیں بلکہ انگلش کاونٹی یارک شائر کے ساتھ نیا معاہدہ کیا۔ لاہور قلندرز اور یارکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے درمیان معاہدہ طے پا گیا جس کے تحت لاہور قلندرز کے فاسٹ بولر حارث روف یارکشائرکاؤنٹی کے اوورسیز پلیئرکی حیثیت سے کھیلیں گے۔ دونوں کے درمیان انٹر نیشنل کھلاڑیوں کا تبادلہ ہوگا۔
یارکشائر کاؤنٹی کے نوجوان کھلاڑی اسکالر شپ کے تحت لاہور میں قلندرز ہائی پرفارمنس سینٹر استعمال کریں گے۔ قلندرزکے کرکٹرز یارکشائر میں ٹریننگ کرسکیں گے۔ مینجنگ ڈائریکٹر یارکشائر کرکٹ ڈیرن گف کا کہنا ہے کہ قلندرز اور یارکشائر کاؤنٹی کے درمیان دوستانہ میچ 16 جنوری کوقذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا۔ حارث رؤف کواپنے کلب میں خوش آمدید کہنے پرخوشی ہورہی ہے۔
شراکت داری کے معاہدے سے ایک دوسرے تک رسائی کا موقع ملے گا۔ سی او او ثمین رانا نے کہا کہ اس پروگرام سے دونوں کلبز کی کامیابی پر مثبت اثر پڑے گا۔ ڈیرن گف نے لاہور کے گلی کوچوں، تاریخی مقامات کا دورہ کیا اور دیسی کھانوں کا مزہ لیا۔ لاہور قلندرز کے ہائی پرفارمنس سنٹر میں پلئیر ڈویلپمنٹ پروگرام کے ٹرائلز کا جائزہ بھی لیا گیا۔