پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے اپنے چھوٹے بھائی چوہدری وجاہت حسین کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا جواب دے دیا۔
ایک روز قبل چوہدری وجاہت حسین نے کہا تھا کہ اگر 30 جون تک مسلم لیگ (ن) سے اتحاد ختم نہ کیا تو میں نئی پارٹی بناؤں گا۔
اپنے بیان میں چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ میرے چھوٹے بھائی وجاہت حسین نے ہمارے گھر میں لوگوں سے چند باتیں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری وجاہت نے آصف علی زرداری سے متعلق الزام تراشی کی، جبکہ میرے بیٹوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے ڈالر مانگے۔
چوہدری شجاعت حسین نے ردِعمل میں کہا کہ اگر چوہدری وجاہت نے یہ باتیں کی ہیں تو یہ نہایت ہی بے ہودہ باتیں ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے اپنے بیٹوں کی ایسی تربیت نہیں کی، میرے کہنے پر میرے بچے فی الحال خاموش ہیں۔
چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے بیٹوں کو تلقین کی کہ ہمیشہ سچ بولنا اور وعدے کا پاس رکھنا، میرے کہنے پر ہی میرے بیٹوں نے شہباز شریف کو ووٹ دیا تھا۔
سربراہ مسلم لیگ (ق) نے کہا کہ ہم نے کسی سے کوئی وزارت نہیں مانگی، آصف زرداری نے خود آکر ہمیں مبارکباد دی تھی۔
چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ وجاہت حسین نے کہا 30 جون تک ن لیگ سے اتحاد ختم نہ کیا تو وہ نئی جماعت بنالیں گے۔ پاکستان میں پہلے بھی سیکڑوں پارٹیاں ہیں، ایک اور بن جائے تو کیا فرق پڑے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چوہدری وجاہت نے کہا طارق بشیر نے ہمارے خاندان کو تقسیم کردیا، چوہدری وجاہت نے طارق بشیر سے متعلق جو بیان دیا وہ غیراخلاقی اور جھوٹ پر مبنی ہے۔
چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ چوہدری وجاہت نے الزام لگایا کہ میرے بیٹے مانگے تانگے کے وزیر ہیں۔ ان کا کوئی حلقہ نہیں تو ان باتوں کا جواب گجرات والوں کے سامنے دوں گا اور بتاؤں گا کس کا کون سا حلقہ ہے۔