• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فریقین تحفظات دور کرلیں، 25 منحرف ارکان کو نکال کر وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے دوبارہ ووٹنگ کروالیتے ہیں، لاہور ہائیکورٹ

لاہور(نمائندہ جنگ)وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کو عہدہ سے ہٹانے کا معاملہ پر لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بنچ نےدوران سماعت ریمارکس دئیے کہ وزیراعلیٰ کا الیکشن دوبارہ کرانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں،کسی دباؤ کے بغیر فیصلہ دینگے.

فریقین تحفظات دور کرلیں، 25 منحرف ارکان کو نکال کر وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے دوبارہ ووٹنگ کروا لیتے ہیں، جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ الیکشن کے بعد صورتحال تبدیل ہوجاتی ہے تو یہ قانونی ہوگی،ہم صرف سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کی حد تک فیصلہ دینگے.

جسٹس شاہد جمیل خان نے کہا کہ موجودہ سیٹ اپ الیکشن ہونے تک چلتا رہے گا،عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ حکومت سے ہدایات لیکر بتائیں کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس کب بلایا جا سکتا ہے؟ کیس کا فیصلہ آج ہی کرنا چاہتے ہیں۔

حمزہ شہباز کے وکیل منصور عثمان اعوان نے کہا کہ14 اپریل کو تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ کے الیکشن کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا، پھر سپریم کورٹ میں صدر پاکستان نے آرٹیکل 63 کی تشریح کیلئے ریفرنس دائر کیا.

عدالت نے کہا کہ منحرف ارکان کو نکال کر دوبارہ وزارت اعلیٰ کی ووٹنگ کروا لیتے ہیں، عدالت کی معاونت کریں کہ اگر ہم اجلاس دوبارہ 16 اپریل کی تاریخ پر لے جائیں اور پولنگ دوبارہ ہو تو بحران سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟

 تحریک انصاف کے وکیل اور پنجاب حکومت ہدایات لے کر پیش ہوں،تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ ہم نے ڈپٹی سپیکر کے ذریعے پولنگ کو بھی چیلنج کیا ہے.

 عدالت نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن ڈپٹی اسپیکر ہی کروائے گا کیونکہ اس پر لاہورہائیکورٹ کا ایک فیصلہ موجود ہے جسے چیلنج نہیں کیا گیا، ایسی صورت میں پولنگ وہی پریزائیڈنگ افسر کروائے گا جس نے 16 تاریخ کو کروائی تھی.

جسٹس صداقت علی خان نے حمزہ شہباز شریف کے وکیل کو کہا آپ کو 10منٹ دے رہے ہیں دلائل مکمل کر لیں ، آپ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے دلائل دیں، منصور عثمان اعوان نے کہا مجھے دلائل کیلئے ایک گھنٹہ درکار ہے.

جسٹس صداقت علی خان نے کہا عدالت ساڑھے 11بجے تک دلائل مکمل کروانا چاہتی ہے،وکیل حمزہ شہباز نے کہا سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ بار نے پٹیشن دائر کی تھی.

14اپریل کو تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ کے الیکشن کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا،پھر سپریم کورٹ میں صدر پاکستان نے آرٹیکل 63کی تشریع کیلئے ریفرنس دائر کر دیا۔

اہم خبریں سے مزید