وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو کا فارنزک کروانے کا مشورہ دے دیا۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی عدالت میں درخواست دے آڈیو کی تھرڈ پارٹی سے فارنزک کروالیتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان سے اقتدار چھن گیا ہے اس لیے وہ اداروں پر حملہ آور ہیں، ہم نے ماضی میں تنقید کی مگر کبھی اداروں کی ساکھ پر حملہ نہیں کیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان جب تک اقتدار میں تھے تب ان کو ہر چیز اچھی لگتی تھی، عمران خان کو اداروں پر الزامات لگاتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی ڈونلڈ لُو کے ساتھ رابطوں کی تصدیق بھی ہوجائے گی، عمران خان کے لوگ امریکا سے معافی تلافی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اتحادی کافی مہینوں سے ہمارے ساتھ رابطے میں تھے، عمران خان کو ضمنی انتخابات میں اپنی شکست نظر آرہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اگر آرٹیکل 6 کے لوازمات پورے ہوتے ہیں تو عمران خان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پارٹی نے مفتاح اسماعیل پر عدم اعتماد نہیں کیا، مفتاح اسماعیل کابینہ کی منظوری سے فیصلے کر رہے ہیں، یہ مفتاح اسماعیل کے نہیں حکومت کے فیصلے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسحاق ڈار کبھی بھی واپس آسکتے ہیں، یہ ان کا اپنا ملک ہے ہم ان کو خوش آمدید کہیں گے۔