لاہور (صابر شاہ) برطانیہ کے بورس جانسن 20ویں صدی کے آغاز سے مستعفی ہونے والے 10ویں وزیر اعظم ہیں۔ دو سال 348 دن کی حکومت کے دوران حکومت کے مختلف اسکینڈلز کی زد میں رہنے کے بعد بوریس جانسن نے 7 جولائی 2022 کو پارٹی کے ساتھیوں کی حمایت کھونے کے بعد استعفیٰ دیا۔ وہ اقتدار سے علیحدہ ہونے والے کنزرویٹو پارٹی کے 8ویں لیڈر ہیں۔ کنزرویٹو پارٹی کے رکن وزیراعظم نیوائل چیمبرلین دوسری عالمی جنگ کے آغاز کے بعد مئی 1940 میں مستعفی ہو گئے تھے۔ کنزرویٹیو پارٹی کے ہی وزیر اعظم ونسٹن چرچل نے 1955 میں ناسازی طبع کی بنیاد پر اپنی مرضی سے عہدہ چھوڑ دیا۔ ان کی دوسری حکومت تین سال اور 162 دن تک رہی۔ کنزرویٹو پارٹی کے ایک اور رکن انتھونی ایڈن کو سوئز بحران کی وجہ سے 1957 میں مستعفی ہونا پڑا۔ وہ ایک سال 279 دن تک وزیر اعظم رہے۔ کنزرویٹو پارٹی کے رکن ہیرالڈ میکملن 1963 میں جنسی اسکینڈل کے بعد مستعفی ہوئے۔ وہ 6؍ سال اور 282 دن تک وزیر اعظم رہے۔ کنزرویٹیو پارٹی کی رکن آئرن لیڈی مارگریٹ تھیچر نے نومبر 1990 میں پارٹی قیادت کے انتخاب میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی پر عہدہ چھوڑ دیا۔ وہ 11 سال 209 دن تک وزیر اعظم رہیں۔ 20ویں صدی میں لیبر پارٹی کے پہلے وزیر اعظم ٹونی بلیئر کی مقبولیت میں عراق جنگ کی وجہ سے کمی آنے پر انہوں نے جون 2007 میں اپنی تیسری مدت کے دوران استعفیٰ دیا۔ وہ 10 سال سے زائد عرصے تک اقتدار میں رہے۔ لیبر پارٹی کے رکن گورڈن براؤن نے 2010 میں عام انتخابات میں اپنی جماعت کی شکست کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ وہ دو سال 319 دن تک وزیر اعظم رہے۔ کنزرویٹو پارٹی کے ڈیوڈ کیمرون نے 2016 کے بریگزٹ ریفرنڈم کے نتیجے میں استعفیٰ دیا۔ وہ 6؍ سال 64 دن تک وزیر اعظم رہے۔ کنزرویٹیو پارٹی کی رکن تھریسا مے نے جولائی 2019 میں بریگزٹ انخلا کے حوالے سے معاہدہ منظور کرانے میں ناکامی پر عہدہ چھوڑ دیا۔ وہ تین سال 12 دن تک وزیراعظم رہیں۔