لندن (شہزاد علی) کنزرویٹو ہوم کی طرف سے کنزرویٹو پارٹی کے ارکان کے نئے سروے میں بتایا گیا ہے کہ لز ٹرس کا اگلا وزیر اعظم بننے کا امکان سب سے زیادہ ہے کیونکہ نئے سروے میں حصہ لینے والوں کی 58 فیصد تعداد نے ان کی حمایت کی _ رشی سنک کو فقط 26 فیصد کی حمایت حاصل پائی گئی جبکہ 12فیصد غیر فیصلہ کن تھے سکائی نیوز کے مطابق یہ24گھنٹے سے بھی کم عرصے میں دوسرا پول ہے۔جس میں سیکرٹری خارجہ اور مسٹر سنک کے درمیان فرق کو بڑھایا گیا ہے۔ لِز ٹرس کو اگلا کنزرویٹو لیڈر بننے کے لیے اپنی دوڑ میں ایک نئی برتری ملی ہے کنزرویٹو ہوم کی طرف سے کنزرویٹو پارٹی کے اراکین کا یہ نیا سروے بدھ کو جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا ہے کہ محترمہ ٹرس کے اگلی وزیر اعظم بننے کا امکان زیادہ ہے جن میں سے واضح اکثریت نے ان کی حمایت کی، دوسری جانب ٹوری قیادت کیلئے پاکستانی اوریجن ساجد جاوید نے وزیراعظم بننے کیلئے لز ٹرس کی توثیق کر دی، کنزرویٹو اراکین کی حالیہ پولنگ سے پتہ چلتا ہے کہ اس ہفتے ووٹنگ شروع ہوتے ہی لز ٹرس کو رشی سنک پر اچھی برتری حاصل ہے۔ساجد جاوید کی توثیق لز ٹرس کی مہم کو ایک اور فروغ دیتی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ اب انہیں ان پانچ دیگر امیدواروں کی حمایت حاصل ہے جو اصل میں قیادت کے لیے نامزد کیے گئے تھے۔ یہ توثیق رشی سنک کے لیے نقصان دہ ہے، ساجد جاوید نے اپنے حریف رشی سنک کے معاشی منصوبوں پر حملہ کرتے ہوئے ٹیکس میں فوری کٹوتیوں کا مطالبہ کرتے ہوئے لز ٹرس کی اگلی کنزرویٹو لیڈر بننے کی حمایت کی ہے۔ ساجد جاوید، جنہوں نے ووٹنگ شروع ہونے سے قبل گزشتہ ماہ لیڈر بننے کی اپنی امیدواری واپس لے لی تھی، نے کہا کہ مسٹر سنک کے منصوبے برطانیہ کو "درمیانی آمدنی والی معیشت" بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لز ٹرس کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بہتر ادراک حاصل ہے ۔