پیرس (رضا چوہدری ) پاکستان نے یونیسکو کے ایگزیکٹوبورڈ کے آٹھویں اجلاس میں مقبوضہ فلسطینی علاقے میں UNRWA کی تعلیمی سرگرمیوں کے تسلسل کی حمایت کرنے کی درخواست کرنے والے دیگر وفود میں شمولیت اختیار کی ہے ۔اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان عاصم افتخار احمد نے کہا کہ پاکستان فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے UNRWA کی مسلسل اور بلا روک ٹوک امداد کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے جنگی جرائم اور غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم کے احتساب کا مطالبہ کیا۔پاکستان کے سفیر اور یونیسکو کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ بحث کئی حوالوں سے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی تعلیم پر اس سطح پر حملہ نہیں کیا گیا جو غزہ میں دیکھا گیا ہے۔ پورا تعلیمی انفراسٹرکچر بشمول اسکول کی عمارتیں مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوگئیں، انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ، تباہی کے پیمانے ناقابل تصور ہیں۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ آج دنیا میں کہیں بھی بین الاقوامی قانون بشمول بین الاقوامی انسانی قانون کی اس حد تک استثنیٰ کے ساتھ خلاف ورزی نہیں کی گئی جس کا فائدہ قابض طاقت اسرائیل کو حاصل ہے۔ طویل ناکہ بندی اور انسانی امداد سے انکار کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کے کارکنوں اور تنظیموں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا واضح طور پر شہری آبادیوں کو زیادہ سے زیادہ تکلیف پہنچانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ UNRWA جو انسانی امداد کی واحد لائف لائن ہے اور فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے تعلیم سمیت اہم خدمات فراہم کرنے والا ایک اہم ادارہ ہے، کو قابض طاقت اسرائیل کی طرف سے منظم طریقے سے نشانہ بنایا ہے انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی افسوسناک ہے کہ UNRWA کے سربراہ کو سیشن کو بریف کرنے کیلئے بروقت دعوت نہیں دی گئی، سفیر پاکستان نے عالمی برادری کے ساتھ مل کر غزہ میں فوری، مکمل، پائیدار اور غیر مشروط جنگ بندی کیلئے پاکستان کے مطالبے کا اعادہ کیا اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کی حمایت میں اپنے دیرینہ موقف کابھی اعادہ کیا اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق فلسطین کی خودمختار، آزاد ریاست 1967سے پہلے کی سرحدیں اور القدس الشریف اس کا دارالحکومت ہے۔