• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلاموفوبیا کی قانونی تعریف ضروری، برطانوی کمیونٹیز کی اکثریت امن پسند ہے، لارڈ واجد، افضل خان، طارق وزیر

مانچسٹر( علامہ عظیم جی /نمائندہ جنگ )برٹش مسلم ہیریٹیج سنٹر مانچسٹر کے زیر اہتمام سالانہ گالا ڈنر کا اہتمام کیاگیاجس میں منسٹر آف ہاؤسنگ ، کمیونٹیز لارڈ واجد خان،ممبر پارلیمنٹ افضل خان، قونصل جنرل آف پاکستان طارق وزیر،رکن قومی اسمبلی پاکستان اعجاز الحق، ڈاکٹر عبدالحفیظ، فادر پال فلیچر، انیل مسرت، ہارون کٹھانہ برٹش مسلم سینٹر کے چیئرمین ناصر محمود ، برٹش مسلم ہیریٹیج کی جنرل سیکرٹری زہرہ محمد سمیت مختلف کمیونٹیز کے افراد نے شرکت کی ۔ تقریب میں مختلف کمیونٹیز میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو نمایاں خدمات پر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ تقریب میں خطاب اور روزنامہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے منسٹر آف ہاؤسنگ کمیونٹیز لارڈ واجد خان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں 70فیصد دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے خلاف واقعات میں اضافہ ہوا ہے، ہمیں اپنے اسلامو فوبیا پر کام کرنے کی ضرورت ہے جب تک اسلامو فوبیا کی تعریف ممکن نہیں، اس وقت تک اسلامو فوبیا پر قابو نہیں پایا جا سکتا، اس طرح کے پروگرامز سے مختلف کمیونٹیز کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے اور آپس میں ہم آہنگی بڑھتی ہے۔ ممبر پارلیمنٹ افضل خان کا کہنا تھا کہ یہ اسلامو فوبیا سے آگاہی کا ماہ ہے ٹوری حکومت نے اس پر کوئی کام نہیں کیا ، اب ہماری پوری کوشش ہے کہ اسلامو فوبیا پر قابوپایا جا سکے۔ اس ہفتے پارلیمنٹ میں ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے کہ مسلسل یہ سلسلہ بڑھ رہا ہے ، بہت سارے ایم پیزنے اس کو سپورٹ کیا ہے کہ اسلامو فوبیا کی قانونی طور پر تعریف ہونا بہت ضروری ہے۔قونصل جنرل آف پاکستان طارق وزیر کا کہنا تھا کہ مختلف کمیونٹیز اور مذاہب کے ماننے والے لوگوں کی بڑی تعداد کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ برطانیہ میں اکثریت امن پسند اور ہم خیال ہیں، پاکستانی کمیونٹی کئی دہائیوں سے برطانیہ میں آباد ہے اور وہ برطانیہ کی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ناصر محمود کا کہنا تھا کہ تقریب کا مقصد دیگر مذاہب کے لوگوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا ہے، برطانیہ میں بڑھتے ہوئے اسلام مخالف مظاہروں کے بعد مسلمانوں کا تشخص خراب کرنے کی کوشش کی گئی، ان کا کہنا تھا کہ مختلف مذاہب کے ماننے والے ایسے افراد جو بین المذاہب ہم آہنگی پر یقین رکھتے ہیں اور اس کازکیلئے کا م کرنا چاہتے ہوں ان کے درمیان روابط کو فروغ دیا جانا چاہئے تمام مذاہب میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو مشترک ہیں جیسا کہ نیکی کرنا ‘ مظلوم اور ضرورت مند کی مدد کرنا، سچ بولنا، انصاف کی فراہمی ان مشترکات کو فروغ دیا جائے تو دنیا حقیقی معنوں میں ہی جنت بن سکتی ہے تمام مذاہب کے ماننے والے اپنے اپنے مذہبی عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کے علاوہ دیگر مذاہب کے جاننے والوں کا بھی احترام کریں۔ٹرسٹی وسابق لارڈ میئر مانچسٹر کونسلر نعیم الحسن کا کہنا تھا کہ یہ ماہ اسلاموفوبیا کی آگاہی کے حوالے سے منایا جا رہا ہے۔ شرکا نے کہا کہ BMHC مسلمانوں کا اثاثہ ہے ۔ڈنر میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو اعلیٰ کارکردگی پر انعامات دیئے گئے۔ کمیونٹی افراد نے فیتھ منسٹر لارڈ واجد خان کے ساتھ ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ تقریب کے اختتام پر مہمانوں نے تقریب کے آرگنائزرز کو مبارکباد پیش کی ۔

یورپ سے سے مزید