ٹورنٹو (جنگ نیوز) کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے علاج معالجہ کے لئے ہسپتال کی تعمیر کے لئے ایک فنڈ ریزنگ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی پروفیسر خالد بیدون تھے جن کا آبائی تعلق لبنان سے ہے، وہ امریکہ میں مقیم ہیں اور ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی میں قانون پڑھاتے ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین المصطفیٰ ویلفئر ٹرسٹ عبدالرزاق ساجد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم فلسطین اور مصر کی سرحد پر یہ ہسپتال قائم کر رہے ہیں جس میں ہمیں مصر کے محکمہ ہیلتھ کا مکمل تعاون حاصل ہے۔ انہوں نے کہا مذکورہ ہسپتال میں تمام تر جدید طریقۂ علاج اور طبی سہولیات میسر ہوں گی جس کی تعمیر پر ایک خطیر رقم خرچ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور اس وقت ابتدا ہی میں ’’المصطفی‘‘ لاکھوں پاؤنڈ اس منصوبے پر خرچ کر چکا ہے، عبدالرزاق ساجد نے کہا غزہ میں پچاس ہزار کے قریب شہادتوں کے ساتھ ساتھ لاکھوں افراد زخمی اور شدید زخمی بھی ہیں جنہیں علاج کی فوری ضرورت ہے اور انسانیت کے ناطے ہمارا اولین فرض ہے کہ ان کی ہرممکن امداد کریں۔ اپنے خطاب میں خالد بیدون نے کہا کہ یہ لمحہ ایک عظیم موقع ہے جب آپ اپنے بہن بھائیوں بچوں اور دکھی انسانیت کی دل کھول کر مدد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا آپ آپ اپنے بھائیوں کے لئے دل کی گہرائیوں سے دعا کریں آپ کی دعا سے اللہ آپ کو اپنی رحمتوں سے نوازتا ہے۔ خالد بیدون نے کہا ہم سب یہاں ایک نیک کام کے لئے جمع ہوئے ہیں ان لوگوں کے لئے ایک ہسپتال بنانے کے لئے جو غزہ میں ظلم کا شکار ہیں اور المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ان مظلومین کے لئے ایک ہسپتال قائم کر رہا ہے اور ہم سب کو ان کی مدد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے تقریباً تمام ہسپتال تباہ ہو چکے ہیں اور جو باقی ہیں ان میں کینسر و شدید نوعیت کی دیگر بیماریوں کے علاج کی سہولیات ناپید ہیں جبکہ 100,000سے زیادہ فلسطینی مصر کے اندر یا اس کی سرحد پر پناہ گزین اور بے یارو مددگار ہیں اور فوری طبی امداد کے منتظر ہیں۔ علاج تک ان کی رسائی ممکن نہیں ہےجس سے ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں چنانچہ ان حالات میں وہاں ایک خصوصی ہسپتال کی انتہائی ضرورت ہے اس ہسپتال کی بروقت تعمیر و تکمیل کے لئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا چا ہئے۔