گلاسگو( طاہر انعام شیخ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے بہیمانہ مظالم کیخلاف گلاسکوسٹی سینٹر میں ایک پرجوش مظاہرہ کیا گیا یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے منعقدہ مظاہرے میں ہر طبقہ فکر وعمر کے افراد نے شرکت کی جبکہ راہ چلتے سیکڑوں افراد کو کشمیر میں بھارتی افواج کے انسانیت سوز مظالم کے متعلق لٹریچر تقسیم کیا گیا۔ تحریک کشمیر سکاٹ لینڈ کے صدر ڈپٹی ٹولارڈ پرووسٹ کونسلر حنیف راجہ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ آج سے ٹھیک تین سال قبل بھارت نے اپنے ہی آئین وقوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کو یکطرفہ طورپر تبدیل کردیا تھا اور اس کے بعد وہاں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کے تحت لاکھوں کی تعداد میں دیگر مذاہب کے افراد کو یہاں لاکر آباد کرچکا ہے۔ حنیف راجہ نے اقوام متحدہ یورپی یونین امریکہ اور دیگر بڑی قوتوں وانصاف پسند تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر زور ڈالیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم بند کرے اور وہاں کشمیری عوام کا امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کرائے۔ تحریک کشمیر کے سیکرٹری سید عقیل حسین شاہ نے کہا کہ بھارت کی نو لاکھ فوج نے کشمیر میں ظلم وستم کا بازار گرم کررکھا ہے اور اب تک ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو صرف اپنا حق خودارادیت مانگنے کے جرم میں شہید کردیا گیا ہے۔ انہوں نے اقوام عالم خصوصا او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ اگر بھارت اپنے ان مظالم سے باز نہیں آتا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں کرتا تو اس کا سفارتی اور تجارتی بائیکاٹ کیا جائے۔ کشمیری رہنما محمد شعیب نے کہا کہ 15اگست2019کو بھارت نے خود اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آئین کی دفعات 370اور 351کو منسوخ کرکے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی، ان ترمیموں کو فورا واپس لیا جائے۔چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ برصغیر پاک وہند میں کسی بھی وقت تباہی پھیلا سکتا ہے چنانچہ اس کا واحد حل کشمیری عوام کی آزادانہ رائے کے ساتھ رائے شماری کرانا ہے۔ شوکت سلطان نے کہا کہ بھارتی افواج نے تین سال کے مسلسل محاصرے اور ریاستی دہشت گردی سے مقبوضہ کشمیر میں تباہی پھیلارکھی ہے۔ ڈاکٹر زبیر نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنے انسانیت سوز مظالم کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانہیں سکی۔ رانا آصف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک گزشتہ 75سال سے جاری ہے، اس کی شدت میں اگرچہ کمی بیشی ہوتی رہی ہے لیکن یہ کسی نہ کسی شکل میں جاری رہی، اب مودی کی ظالم لم حکومت نے پوری وادی کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل اور عقوبت خانے میں تبدیل کردیا ، سرچ آپریشن کے نام پر گھروں میںچھاپے مار کر باپردہ خواتین کی بے حرمتی کی جاتی ہے۔