ویانا میں چار روز جاری رہنے والے ایران جوہری معاہدہ بحالی مذاکرات کے بعد یورپی یونین نے مذاکرات کا حتمی مسودہ جمع کروادیا۔
یورپی حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے چار روز کام کرنے کے بعد حتمی مسودہ جمع کرادیا ہے، بات چیت کا اختتام ہو گیا، یہ حتمی مسودہ ہے اس پر مزید بات نہیں ہوگی۔
حکام کے مطابق جوہری معاہدہ بحالی کے لیے بال اب فریقین کے کورٹ میں ہے، امید کرتے ہیں فریقین حتمی مسودہ آنے والے ہفتوں میں منظور کرلیں گے۔
دوسری جانب ایرانی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایران یورپی یونین کےحتمی مسودے کا تفصیلی جائزہ لے رہا ہے، جیسے ہی آئیڈیاز موصول ہوئے ہم نے ابتدائی ردعمل اور تحفظات سے آگاہ کردیا۔
ایرانی عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ حتمی مسودے کے جامع جائزے کی ضرروت ہے، تفصیلی جائزے کے بعد اپنے خیالات اور تحفظات سے آگاہ کریں گے۔
خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ویانا مذاکرات میں ایران، روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی شریک تھے جبکہ یورپی یونین کے تعاون سے ہونے والے ویانا مذاکرات میں امریکا بالواسطہ طور پر شریک ہوا۔
خبر ایجنسی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدہ 2015 میں ہوا تھا۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکا کے 2018 میں جوہری معاہدے سے نکل جانے کے بعد ایران بھی معاہدے سے پیچھے ہٹ گیا تھا۔