• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پروگرام بحالی کیلئے IMF کا اظہار آمادگی خط موصول

اسلام آباد (مہتاب حیدر) پاکستان کو آئی ایم ایف سے لیٹر آف انٹینٹ(آمادگی کا خط) موصول، ای ایف ایف کے تحت رکے ہوئے پروگرام کی بحالی کیلئے فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کو واپس بھیجا جائیگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کو جمعہ کے روز بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے طویل انتظار کے بعد لیٹر آف انٹینٹ (آمادگی کاخط) موصول ہوگیا جسے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت رکے ہوئے پروگرام کو بحال کرنے کی درخواست کے ساتھ فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کو واپس بھیجا جائے گا۔

 29 اگست 2022 کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے اجلاس میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے 7 ارب ڈالرز کے ای ایف ایف پروگرام کی بحالی پر غور کیا جائے گا۔

 دی نیوز کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کی تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وہ آمادگی کے خط کو غور سے پڑھیں گے اور اسے پیر تک فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کو واپس بھیج دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 29 اگست کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس متوقع ہے جس میں ساتویں اور آٹھویں جائزے کی منظوری اور ای ایف ایف کے تحت 1.17 ارب ڈالر کی قسط جاری کرنے کی پاکستان کی درخواست پر غور کیا جائے گا۔

وزیر نے کہا کہ پی ایس او کو واجبات میں اضافے اور گردشی قرضوں میں اضافے کی وجہ سے لیکویڈیٹی کی مشکل صورتحال کا سامنا ہے جو پی ٹی آئی کی زیر قیادت حکومت کے دور میں جمع ہوئے تھے۔

یہی صورتحال گیس سیکٹر کی بھی ہوئی جہاں گردشی قرضے کا عفریت 1500 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی عوام کو اعتماد میں لے کر حقائق سے آگاہ کریں گے کس نے قومی معیشت کو نقصان پہنچایا۔ تاہم ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ کو جمعہ کو ایل او آئی موصول ہوا اور وہ دستاویز کے ہر پیراگراف کو پڑھ رہے ہیں۔

 ایل او آئی میں حکام کی جانب سے اب تک کوئی غیر معمولی چیز نہیں ملی ہے اور اسے غور سے پڑھنے کے بعد وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر مرتضیٰ سید اس پر باقاعدہ دستخط کر کے اس کی حتمی منظوری کیلئے اسے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کو بھیج دیں گے۔

غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں کمی کے درمیان، جو کہ اسٹیٹ بینک کے پاس کم ہو کر 7.8 ارب ڈالر رہ گئے تھے، بیرونی مالیاتی فرق کو پر کرنے کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی ناگزیر ہے۔

اہم خبریں سے مزید