کراچی (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست راجستھان کے وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر رہنما اشوک گیلوت نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ملک کو ہندو ریاست بنانے کی کوشش کی تو اس کا حال بھی وہی ہوگا جو پاکستان کا ہوا ہے۔
انہوں نے بی جے پی پر مذہب کا استعمال کرکے انتخابات لڑنے اور ان میں کامیابی حاصل کرنے کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار گجرات کے دو روزہ دورے کے موقع پر کیا۔ ریاست گجرات میں بی جے پی کی حکومت ہے۔
وہ دسمبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں پارٹی رہنمائوں کے ساتھ مشاورت کیلئے گجرات پہنچے تھے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے گیلوت نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کئی لوگوں، سیاسی و سماجی کارکنوں اور صحافیوں کو جیلوں میں ڈالا ہے، یہ لوگ فاشسٹ ہیں جو مذہب کا استعمال کرکے الیکشن جیت رہے ہیں۔
بصورت دیگر دیکھیں تو بی جے پی کا کوئی نظریہ ہے نہ پالیسی اور گورننس کا ماڈل۔
انہوں نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر کی جانے والی سیاست بہت ہی آسان ہوتی ہے حتیٰ کہ ہٹلر نے بھی یہی کام کیا تھا، بی جے پی نے گجرات ماڈل کے نام پر لوگوں کو گمراہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم 2017ء کے انتخابات جیتنے کے قریب تھے لیکن جس انداز سے وزیراعظم مودی نے انٹری دی اور خود کو بالی ووڈ کے اداکار کی طرح پیش کرکے مہم چلائی، اس سے ہمیں نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو بچانے کیلئے لوگوں کو کانگریس کی حکومت چاہئے کیونکہ کانگریس اور بھارت کا ڈی این اے ایک ہی ہے۔