• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلامک گیمز، پاکستانی کھلاڑیوں کی فٹنس مسئلہ بن گئی

کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کی شان دار کار کردگی کے بعد ترکیہ کونیا میں ہونے والے اسلامک یک جہتی گیمز میں پاکستانی کھلاڑیوں کی پر فار منس خاصی مایوس کن دکھائی دی جس میں سب سے اہم پہلو کھلاڑیوں کی فٹنس کے حوالے سے سامنے آیا، ہمارے کھلاڑی فٹنس پرا بلم کا شکار دکھائی دئیے، ارشد ندیم نے ایک بار پھر گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کو میڈل ٹیبل پر شامل کرانے میں اہم کردارا دا کیا، نیزہ بازی کے ایونٹ میں وہ اس وقت بلاشبہ دنیا کے لئے خطرے کی علامت بنے ہوئے ہیں۔ 

کامن ویلتھ گیمز میں انہوں نے دنیا کے ٹاپ کھلاڑیوں کے سامنے گولڈ میڈل کو گلے کی زینت بنایا، اسلا مک گیمز میں بھی وہ سونے کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے، ویٹ لفٹر نوح دستگیر فٹنس پرا بلم کی وجہ سے کونیا میں وہ کامن ویلتھ گیمز جیسی گولڈ میڈل کار کردگی نہ دکھاسکے، ریسلرز بھی ناکام رہے، انعام بٹ ان فٹ ہونے کی وجہ سے اسلامک گیمز سے باہر ہوگئے، جبکہ جوڈو کاز شاہ حسین شاہ بھی اسلامک گیمز میں قوم کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے، سوئمنگ، شوٹنگ میں بھی ہمارے کھلاڑیوں کی پیراکی اور نشانہ بازی مایوس کن رہی، شجر عباس جو کامن ویلتھ گیمز سے نئے ہیرو کے طور پر ابھر کر سامنے آئے تھے۔ 

انہوں نے بھی قوم کو مایوس کیا، کراٹے کاز، ٹیبل ٹینس میں ہم وہ نتائج حاصل نہیں کرسکے جس کی امید تھی، اسلامک گیمز کے نتائج سے ثابت ہورہا ہے کہ ہمیں مستقبل میں اپنے کھلاڑیوں کی فٹنس پر خصوصی توجہ دینا ہوگی، اسلامک گیمز میں ایک اور مایوس کن کار کردگی قومی والی بال ٹیم کی رہی جو وہ کھیل نہ دکھا سکی جس توقعات کے ساتھ وہ کونیا گئی تھی۔

وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) احسان الرحمان مزاری نے کہا ہے کہ اسلامک گیمز میں کھلاڑیوں سے زیادہ امیدیں تھیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے کچھ کھلاڑی ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ کی طرح زخمی ہو گئے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ اگر یہ چوٹ نہ لگی ہوتی تو وہ اسلامک کھیلوں میں بھی گولڈ میڈل جیت لیتے، کھلاڑیوں کی فٹنس اور چوٹ کے بعد حکومت کو مستقبل میں اپنے ہیروز کی حفاظت کے حوالے سے دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح حکمت عملی بنانا ہوگی تاکہ آنے والے وقتوں میں ہم بڑے مقابلوں میں اس طرح کے حالات سے دوچار نہ ہوسکیں۔ (نصر اقبال)

اسپورٹس سے مزید