اسلام آباد (جائزہ رپورٹ/فاروق اقدس) پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے جو دلخراش واقعات اور ناقابل فراموش مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں ان پر ہر دل گرفتہ اور آنکھ نم ہے، پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں درد دل رکھنے والے ممالک بھی قدرتی آفات سے ہونیوالے اس جانی اور مالی نقصان پر پاکستان کیساتھ مسلسل یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف اور انکی کابینہ کے ارکان سمیت اتحادی جماعتوں کے زعما بھی اپنی مصروفیات کے دائرہ کار کو اس ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکومتی اور سیاسی کردار سے ادا کر رہے ہیں، جمعہ کو وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں تعینات مختلف ممالک کے سفیروں، ہائی کمشنرز اور اعلیٰ سفارتی حکام سے ملاقات کی اور انہیں جانی و دیگر نقصانات کے بارے میں تفصیلات اور ان سے عہدہ برا ہونے کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا، ذرائع کے مطابق سفیروں اور ہائی کمشنرز نے انفرادی طور پر وزیراعظم سے سیلاب سے ہونیوالے نقصانات پر اپنی حکومتوں، عوام اور خود ذاتی حیثیت میں بھی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، وزارت خارجہ کے حکام دنیا بھر میں اپنے سفارتخانوں اور مشنز کو اس حوالے سے ضروری ہدایات ، مختلف ممالک سے رابطوں کے بارے میں تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کر رہے ہیں غرض حکومت ہر سطح پر اور پاک فوج مصیبت کی اس گھڑی میں امدادی کاموں کے ہر محاذ پر تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ہمہ تن مصروف ہیں،وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے صورتحال کے پیش نظر یورپی ممالک کا اپنا اولین دورہ منسوخ کر دیا انہوں نے طے شدہ شیڈول کے مطابق 22 اگست کو جرمنی، ڈنمارک، سویڈن اور ناروے کے دورے پر جانا تھا جہاں ان ممالک کے وزارئے خارجہ سے انکی ملاقاتیں طے تھیں کئی حوالوں سے انکا یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل تھا لیکن بلاول بھٹو نے سیلاب سے پیش آنیوالی صورتحال کے پیش نظر پاکستان میں موجود رہنے کو اول ترجیح قرار دیا لیکن انکی جماعت سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف نے 65 ویں کامن ویلتھ کانفرنس میں شرکت کیلئے بیرون ملک روانگی کو ترجیح کے طور پر فوقیت دی گوکہ کئی دن گزرنے کے بعد ابھی تک انکی اس کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے کوئی قابل ذکر مصروفیت پر مبنی خبر سامنے نہیں آسکی لیکن گزشتہ روز دنیا کے پسندیدہ سیاحتی مقام نیاگرا فال پر انکی تصاویر سوشل میڈیا پر آئی ہیں جن پر سپیکر کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، تصویر میں وہ جن خواتین اور دیگر لوگوں کیساتھ موجود ہیں وہ انکے وفد میں شامل رکن پارلیمنٹ تو ہرگز نہیں ہیں لیکن نیاگرا فال کے مناظر سے لطف اندوز ہونے کیلئے سیاحوں کو جو نیلے رنگ کا ایک واٹر پروف پیراہن پہننا پڑتا ہے اس پیراہن میں ملبوس ان افراد کو راجہ پرویز اشرف کے گھرانے کے افراد بتایا جارہا ہے اور بعض صارفین نے انکے نام بھی لکھے ہیں، سپیکر کی کامن ویلتھ کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ ارکان پارلیمنٹ کا ایک بڑا وفد بھی ساتھ لیکر گئے ہیں لیکن انکی پارلیمانی مصروفیات کی کوئی بھی قابل ذکر سرگرمی سامنے نہیں آئی،دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ان کیساتھ جانیوالے ارکان کی تعداد 20 کے لگ بھگ ہے تاہم اس کے بارے میں تصدیق نہیں ہوسکی،سوشل میڈیا پر ہونیوالی تنقید میں دیئے جانیوالے ریمارکس میں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چونکہ سپیکر کے بارے میں اس حوالے سے ایوان میں موجودہ اپوزیشن کوئی تنقید نہیں کرسکتی اسلئے سپیکرنے کسی جوابدہی کے خدشے سے بے نیاز ہوکر بیرون ملک کے سرکاری دورے پر جانے کا فیصلہ کیا اور اس سے بھرپور استفادہ کر رہے ہیں۔