کراچی (ٹی وی رپورٹ) پاکستان اورا نڈیا کے سابق کرکٹرز نے کہا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کے نہ ہونے سے پاکستان کو نقصان ہوسکتا ہے، ہاردیک پانڈیا اور رویندر جدیجا انڈیا اور پاکستان کی ٹیم میں بنیادی فرق ہیں،دبئی میں گرمی کی وجہ سے نئی گیند زیادہ موثر نہیں ہوگی، میچ میں اسپنرز بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، پاکستان ٹیم میں شعیب ملک کو شامل ہونا چاہئے تھا، نسیم شاہ اس بار انڈیا کیلئے سرپرائز ثابت ہوسکتے ہیں۔ سابق کرکٹرز نے ان خیالات کا اظہار جیو نیوز پاکستان اور آج تک ٹی وی انڈیا کی مشترکہ نشریات ”پاک انڈیا ٹاکرا“ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بھارت سے اسپورٹس صحافی وکرانت گپتا جبکہ پاکستان سے شہزاد اقبال پروگرام کی میزبانی کے فرائض انجام دے رہے تھے۔پروگرام میں بھارت کی طرف سے ہربھجن سنگھ، سنیل گواسکر اور مدن لال جبکہ پاکستان کی طرف سے سکندر بخت، عاقب جاوید اور انضمام الحق شریک تھے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سکندر بخت کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مقابلہ میں بھارت کا مڈل آرڈر بہت مضبوط ہے، بھارت کے پاس پانڈیا اور جدیجا کی شکل میں دو بڑے آل راؤنڈرز ہیں، نسیم شاہ اس بار انڈیا کیلئے سرپرائز ثابت ہوسکتے ہیں، بھارتی اسپنرز بہت تجربہ کار اور وکٹیں لینے والے ہیں۔ انضمام الحق کا کہنا تھا کہ انڈیا پاکستان کا میچ ہمیشہ برابری کی سطح پر ہوتا ہے، پاکستان اور انڈیا کی ٹیم دونوں ہی جذبے کے ساتھ کھیلتی ہیں، انڈیا میں اچھے کھلاڑی ہیں تو پاکستان کے پاس بھی اچھے کھلاڑی ہیں، انڈین کھلاڑی ریلیکس موڈ میں ہیں تو یہ کوئی اچھی علامت نہیں ہے، پاکستان انڈیا میچز میں ہمیشہ بہت دباؤ ہوتا ہے، کل جو ٹیم اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے بہتر کرکٹ کھیلے گی وہ جیت جائے گی۔انضمام الحق نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی بڑا کھلاڑی ہے ٹیم میں نہ ہونے سے فرق پڑے گا، انڈیا میں بھی جسپریت بمرا نہیں کھیل رہا جبکہ ویرات کوہلی بھی آؤٹ آف فارم ہے، بڑی ٹیموں کی خاصیت ہے کہ ایک دو بڑے کھلاڑی نہ ہوں تب بھی کارکردگی متاثر نہیں ہوتی ہے، دبئی میں گرمی کی وجہ سے نئی گیند زیادہ موثر نہیں ہوگی، میچ میں اسپنرز بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، دبئی کی اس گرمی میں14اوورز کے بعد ریورس سوئنگ ہونے کا چانس ہے۔ انضمام الحق نے کہا کہ پاکستان کا عموماً پلان ہوتا ہے بابر اعظم ،رضوان اور فخرزمان زیادہ دیر وکٹ پرٹھہریں، آصف علی، حیدر علی اور خوشدل تیز کھیلتے ہیں یہ کم اوورز میں زیادہ بہتر پرفارم کرتے ہیں۔عاقب جاوید نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں شاہین شاہ آفریدی سب سے موثر باؤلر کے طور پرا بھرے ہیں، شاہین شاہ آفریدی کے پہلے دو اوورز تو بیٹسمین صرف خود کو بچانے میں نکال دیتے ہیں، چیمپئنز ٹرافی کا فائنل اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں جہاں پاکستان انڈیا سے جیتا وہاں پاکستانی باؤلرز نے انڈیا کی ابتدائی وکٹیں جلد گرادی تھیں، آج بھی جیتنے کیلئے پاکستان کو انڈیا کے دو ابتدائی بیٹرز جلد آؤٹ کرنا ہوں گے، نسیم شاہ نئی گیند سوئنگ بھی کرتا ہے اور وکٹیں بھی لیتا ہے، حارث رؤف سے نئی گیند سے ایک اوور ضرور کرایا جائے تاکہ جلدی وکٹیں لی جاسکیں، پاکستان ٹیم میں شعیب ملک کو شامل ہونا چاہئے تھا، چار نمبر پر تجربہ کار بیٹسمین ہو تو ابتدائی وکٹیں جلدی گرنے کے بعد بھی میچ سنبھال لیتا ہے۔ہربھجن سنگھ نے کہا کہ پاکستان یا انڈیا جس ٹیم نے پہلے 192رنز بنادیئے دوسری ٹیم کیلئے جیتنا مشکل ہوگا، پچھلی دفعہ پاکستان نے انڈیا کو مات دیدی تھی لیکن شاہین شاہ آفریدی کے نہ ہونے سے پاکستان کو نقصان ہوسکتا ہے، انڈین ٹیم میں ہاردیک پانڈیا نئے انداز سے آئے ہیں، ویرات کوہلی اپنے کم بیک کیلئے پرعزم نظر آتے ہیں، رشبھ پنت کی فارم سے لگتا ہے انڈیا میچ جیتنے کیلئے تیار ہے۔ہربھجن سنگھ کا کہنا تھا کہ پاک انڈیا میچ میں دونوں ٹیمیں دباؤ میں ہوتی ہیں، جس دن میچ ہوتا ہے اس دن جو ٹیم بہتر کھیلے وہی بڑی ٹیم ہوتی ہے، پاکستان پچھلے میچ میں انڈیا کے خلاف بہت زبردست کرکٹ کھیلا تھا، انڈین ٹیم نے پاکستان کے ساتھ پچھلے میچ سے بہت کچھ سیکھا ہے، دبئی کی کنڈیشنز میں نئی گیند سے سوئنگ کروانے کیلئے بہت قابلیت ہونی چاہئے، دنیش کارتک کھیلے تو نمبر سات پر کھیلیں گے۔سنیل گاواسکر نے کہا کہ بھارتی ٹیم کو پاکستان کیخلاف پچھلے میچ میں ہار کو بھلا کر میدان میں اترنا چاہئے، پاکستان نے ٹیم نے پچھلے میچ میں بیٹنگ اور باؤلنگ کے ساتھ فیلڈنگ میں بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔مدن لال کا کہنا تھا کہ انڈیا پاکستان کے خلاف میچ میں تین اسپنرز نہیں کھلائے گا، پاکستان اور انڈیا کی ٹیموں میں زیادہ فرق نہیں ہے، ہاردیک پانڈیا اور رویندر جدیجا انڈیا اور پاکستان کی ٹیم میں بنیادی فرق ہیں۔