کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ممبر جوڈیشل کمیشن آف پاکستان راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ نے وزیراعظم پاکستان کو دورہ بلوچستان میں سیلاب متاثرین سے دور رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ وزیراعظم کا دورہ بلوچستان ایک ناکام دورہ ہے ،وزیراعظم کو سیلاب سے متاثرہ علاقے کا دورہ کرنا چاہئے تھا لیکن ایک سازش کے ذریعے وزیر اعظم کو سیلاب متاثرین سے دور رکھاگیا ،بیان میں انہوں نے کہاکہ کچھی کینال اور پٹ فیڈر کینال میں پڑنے والے شگاف جہاں پر یونین کونسل کنرانی یونین کونسل گورناڑی یونین کونسل حامد پور اور ضلع صحبت پور مکمل طورپر تباہ صفحہ ہستی سے مٹ گئے ،وزیر اعظم کو ان علاقوں میں جاکر کچھی کینال کے بننے سے جو صحبت پور کے بلیدی بیلٹ ہر سال سیلاب سے دوچار ہو سکتے ہیں ان کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اور پٹ فیڈر کینال کے بحالی اور ڈی سلیٹنگ پر سالانہ اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں لیکن پھر بھی پٹ فیڈر کینال ہر سیلاب کی زد میں رہتا ہے وزیراعظم کو پٹ فیڈر کینال کے پشتوں کو پکا کرنے کی درخواست کرتے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعظم کو پٹ فیڈر کینال کی بحالی کچھی کینال کی صورتحال سے آگاہ نہیں کیا گیا ،انہوں نے کہا کہ 9دن گزرنے کے باوجود بھی کچھی کینال اور پٹ فیڈر کینال کے سیلاب متاثرین تک پی ڈی ایم اے اورضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی پہنچا ،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت سیلاب متاثرین کے بحالی کیلئے سنجیدہ نہیں، انہوں نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے بحالی کیلئے اقدامات اٹھائے ۔