جعفر آباد (اے پی پی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اپنی زندگی میں اس طرح کا سیلاب نہیں دیکھا، دیہات کے دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں، سیلاب اور طوفانی بارشوں نے 2010کے سیلابی تباہی کا ریکارڈ توڑ دیا ہے.
سیلاب سے متاثرہ آخری خاندان کی بحالی تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے ، اب صرف نعروں اور تقریروں سے کام نہیں چلے گا، عملی اقدامات کرنے ہونگے، مصیبت کی گھڑی میں جہاں سے امداد مل رہی ہے انکے شکر گزار ہیں، وزیراعظم نے حالیہ بارشوں اور سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے اور متاثرین سیلاب کی امداد اور بحالی کیلئے صوبہ بلوچستان کیلئے 10ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کے ہمراہ بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ساتھ ہی جعفرآباد، جھل مگسی اور دیگر علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔
وزیراعظم نے اپنے دورہ جعفر آباد کے موقع پر متاثرین سیلاب سے ملاقات بھی کی۔ جبکہ چیف سیکرٹری ودیگرحکام نےوزیراعظم کو بلوچستان سیلاب کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ گائوں حاجی اللہ دینو کے دورہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں ہونے والی حالیہ بارشوں اور سیلاب کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، صرف نعرے بلند کر کے موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے اثرات کو کم نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعظم نے سیلاب کی صورتحال پر قابو پانے کیلئے ہمیں دیگر ممالک کی تکنیکی معاونت درکار ہو گی اور مستقبل میں قدرتی آفات کی تباہ کاریوں پر قابو پانے کیلئے سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔
وزیراعظم نے بعض سیاسی رہنمائوں کے جھوٹے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے بیانات سے قوم کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں سچ بولوں گا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 73سال میں پاکستان کے اپنے پائوں پر کھڑا نہ ہونے کے بیانات کو مسترد کرتا ہوں۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات اور ترکی کے صدور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے دوست ممالک کا بھی مشکور ہوں جو متاثرین سیلاب کی معاونت کیلئے فلڈ ریلیف کے تحت امداد دے رہے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ کی جانب سے امدادی سامان پر مشتمل جہاز آج کراچی پہنچے گا۔