• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

باکسنگ کے بے تاج بادشاہ محمد علی کو موت نے ناک آئوٹ کردیا، دنیا بھر میں کروڑوں مداح اداس

فینکس (اے ایف پی، جنگ نیوز) باکسنگ کے بے تاج بادشاہ محمد علی کو موت نے ناک آئوٹ کردیا،تین بار ورلڈ ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپئن کا ٹائٹل جیتنے والےلیجنڈ باکسر  74برس کی عمر میںانتقال کرگئے ، محمد علی 1981 میں باکسنگ سے ریٹائر ہو گئے تھے،ان کی موت پر کروڑوں مداح اداس ہوگئے جبکہ امریکی صدر باراک اوباما سمیت عالمی رہنمائوں اور نامور شخصیات نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے ، انہوں نے سوگواران میں 7بیٹیاں اور 2بیٹے چھوڑے ہیں ، اُنھیں گزشتہ تین دہائیوں سے پارکنسنز یعنی رعشہ کا مرض لاحق تھا،وہ سانس کی تکلیف کے باعث دو دن سے امریکی ریاست ایریزونا کے شہر فینکس کے ایک اسپتال میں داخل تھے، ان کی تدفین ان کے آبائی ریاست کینٹکی کے شہر لوئس ول میں جمعہ کو ہوگی، انھیں بیسویں صدی کا عظیم ترین کھلاڑی قرار دیا جاتا ہے، 1964ء میں انھوں نے سونی لسٹن کو شکست دے کر پہلی مرتبہ عالمی ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا جس کے بعد انہیں عظیم ترین کھلاڑی کا لقب دیا گیا گیا ، عالمی اعزاز حاصل کرنے کے اگلے ہی روز انھوں نے اسلام قبول کرلیا اور پھر دنیا انھیں محمد علی کے نام سے جاننے لگی، اس سے قبل ان کا نام کارئیس مارسیلس کلے تھا ، انہوں نے ہمیشہ نسل پرستی اور مذہبی عدم برداشت کے خلاف آواز اٹھائی ،تین سال بعد انھیں فوج میں لازمی بھرتی پر اپنے مذہبی عقائد کی بنیاد پر انکار اور ویتنام کی جنگ کی مخالفت پر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ان پر باکسنگ میں شرکت پر پابندی عائد کی گئی، 1970ء میں سپریم کورٹ نے ان کے خلاف فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا، محمد علی نے 1974ء اور 1978ء میں بھی عالمی ہیوی ویٹ چیمپئن شپ جیتی، محمد علی 1942کو لوئیسول میں ایک رنگ ساز کے گھر پیدا ہوئے، اپنے 21سالہ کیرئیر میں انہوں نے 61مقابلے لڑے اور 56میں کامیاب رہے جس میں 37میں وہ ناک آئوٹ کی بنیاد پر فاتح رہے ،اس وقت کے عالمی چیمپئن فریزر سے شکست کھانے سے قبل وہ 31مقابلوں میں مسلسل ناقابل شکست رہے ، انہوں نے اولمپک گیمز میں بھی لائٹ ہیوی ویٹ درجے میں گولڈ میڈل جیتا تھا ، باکسنگ کے سابق لیجنڈ محمد علی کے انتقال پردنیا کی اس عظیم شخصیت کو خراج تحسین پیش کرنے والوں میں امریکی صدر باراک اوباما اور عظیم باکسر جارج فورمین سر فہرست دکھائی دیتے ہیں، اوباما کا کہنا ہے کہ وہ ایک عظیم شخصیت تھے ،ان کا کہنا تھا کہ محمد علی نے ہمیشہ حق  کا ساتھ دیا اور انہیں اس کی قیمت بھی چکانا پڑی، صدر اوباما کا مزید کہنا تھا کہ محمد علی اس صف میں کھڑے تھے جس میں مارٹن لوتھر کنگ اور نیلسن منڈیلا جیسی سیاہ فام لوگوں کے حقوق کی علمبرداور بڑی بڑی شخصیات کھڑی تھیں کیونکہ یہ لوگ اس وقت سیا فاموں کے حقوق کے لیے کھڑے ہوئے جب ایسا کرنا بہت مشکل تھا،پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ محمد علی گذشتہ نصف صدی سے نوجوانوں کے ہیرو تھے، وہ عزم و ہمت اور طرزِ عمل کی بہترین مثال تھے، ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ محمد علی نہ صرف رنگ میں چیمپئن تھے، وہ شہری حقوق کے بھی چیمپئن اور بہت سے لوگوں کے لیے رول ماڈل تھے،سابق امریکی صدر بل کلنٹن،ممکنہ امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اورہلیری کلنٹن، سابق ہیوی ویٹ چیمپیئن جارج فورمین، سابق عالمی چیمپیئن مینی پیکیائو اور کئی عالمی اور نامور شخصیات نے ان کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا، اس کے علاوہ وہ شہری حقوق کے علمبردار اور شاعر بھی تھے، ان سے ایک بار پوچھا گیا تھا کہ وہ کس طرح یاد کیا جانا چاہیں گے تو انھوں نے کہا تھاایک ایسے شخص کے طور پر جس نے کبھی اپنے لوگوں کا سودا نہیں کیا۔ اور اگر یہ زیادہ ہے تو پھر ایک اچھے باکسر کے طور پر۔ مجھے اس پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہو گا اگر آپ میری خوبصورتی کا ذکر نہ کریں۔
تازہ ترین