پاکستان شوبز انڈسٹری کی اُبھرتی ہوئی اداکارہ جینس ٹیسا نے انکشاف کیا ہے کہ اُنہیں ڈراموں میں مرکزی کردار کے حصول کے لیے کئی بار رنگت گوری کرنے کے مشورے ملے۔
جینس ٹیسا نے حال ہی میں ایک ویب شو میں بطور مہمان شرکت کی۔
اس شو میں اداکارہ نے ڈرامہ انڈسٹری میں اپنے ڈیبیو اور کیریئر کے پہلے ہی ڈرامے میں اپنی اداکارانہ صلاحیتوں کی پذیرائی کے بارے میں بات کی۔
اداکارہ نے میں مشہور ڈارمہ سیریل’حبس‘ سے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا ہے اور وہ پہلے ہی ڈارمے میں اپنی اداکارانہ صلاحیتوں سے مداحوں کے دل جیتنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔
اُنہوں نے اس انٹرویو میں ڈارمہ سیریل ’حبس‘ میں اپنی اداکاری پر لوگوں کی جانب سے ملنے والے مثبت ردِ عمل پر خوشی کا اظہار کیا ہے، لیکن وہ اس بات کی شکایت بھی کرتی نظر آئی ہیں کہ انڈسٹری میں اُنہیں رنگ کی وجہ سے تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
جینس ٹیسا کا کہنا ہے کہ لوگ میری اداکاری کے بجائے میری رنگت پر بات کرتے نظر آتے ہیں، یہاں تک کہ کچھ لوگوں نے تو ان کا نام ہی’کالی‘ رکھ دیا ہے جو تضحیک آمیز ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ مجھے ایک بڑے اشتہار کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا مگر عین وقت پر صرف میری کی رنگت کی وجہ سے مجھے ریجیکٹ کر دیا گیا اور یہ کہا گیا کہ ہم کسی سانولی لڑکی کو اپنے اشتہار میں نہیں لے سکتے۔
اُداکارہ نے انکشاف کیا ہے کہ انڈسٹری کے بہت سارے لوگ انہیں یہ مشورہ دے چکے ہیں کہ وہ اپنی رنگت گوری کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کے لوگ یہ کہتے ہیں کہ شائقین اور خصوصی طور پر خواتین ٹی وی پر سانولی رنگت کے بجائے گوری چٹی لڑکیوں کو دیکھنا پسند کرتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ انڈسٹری میں گوری رنگت والی خواتین کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔